|

وقتِ اشاعت :   April 24 – 2024

کوئٹہ :کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات اور ترجمان صوبائی حکومت شاہد رند ، ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان نے کہا ہے کہ کوئٹہ شہر کے 82 نالوں میں سے 15 کو صاف کردیا ہے جن سے 200 ٹن کچرا اٹھایا ہے اور 2 لاکھ ٹن کے قریب کچرا تا حال موجود ہے

یہاں کے نالوں کی گزشتہ 20سالوں سے صفائی نہیں ہوئی وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر ایک ماہ سے صفائی مہم جاری ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جناح روڈ کے نالے کی صفائی کے دوران میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انور لہڑی، سعد اللہ کاکڑ، حضرت خان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کا کہنا تھا کہ کوئٹہ جوکہ بلوچستان کا دارالحکومت ہے اور اس کی خوبصورتی اور صفائی کے نظام کو بہتر بنانا حکومت اور اداروں کی اولین ترجیح ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر میٹرو پولیٹن کارپوریشن اور پی ڈی ایم اے کے توسط سے دستیاب مشینری اور وسائل کو استعمال میں لاتے ہوئے شہر میں موجود 82 نالوں میں سے 15 نالوں کی صفائی کرکے 200 ٹن کچرا ٹھکانے لگا چکے ہیں

یہ نالے گزشتہ کئی سالوں سے صفائی نہ ہونے اور محکموں کے عملے کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے بند ہوئے اور بارشوں نے سیلاب کی صورتحال پیدا ہوتی تھی نالوں کی بندش میں شہری اور تاجر برادری بھی شامل ہیں جو اپنا کچرا کچرہ دان میں پھینکنے کی بجائے نالیوں اور نالوں میں پھینکتے تھے

اور نالیاں بند ہوجاتی تھیں گندا پانی اور گندگی سڑکوں اور گلیوں میں بہنے کی وجہ سے شہریوں اور گزرنے والوں کے لئے تکلیف کا باعث بنتی تھی ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ایک ماہ سے جاری صفائی کی مہم کا مقصد کوئٹہ شہر کو صاف کرنا ہے اس صفائی مہم کے بعد آئندہ 10 سالوں تک کوئٹہ میں نالے بند نہیں ہونگے ان کا کہنا تھا کہ کوئٹہ شہر میں 2 لاکھ ٹن کے قریب کچہرا پڑا ہوا ہے جس کو ٹھکانے لگانے کے لئے اس صفائی مہم کے دوران حکومت مختلف اداروں کی مشینری ، وسائل اور افرادی قوت کام کررہی ہے

ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 7 سالوں میں میٹرو پولیٹن کو پیٹرول نہیں مل ریا جس کی وجہ سے صفائی نہیں ہو سکی۔اور کچرا ٹھکانے لگانے کی بجائے وہ نالوں میں جمتا اور کھلے علاقوں میں ڈمپ ہوتا رہا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہرکی صفائی کو یقینی بنانے کیلئے پلاسٹک بیگ پر مستقل بنیادوں پر پابندی عائد کریں گے اس لئے تاجر برادری اور شہریوں سے ہمیں تعاون درکا رہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *