|

وقتِ اشاعت :   April 30 – 2024

کوئٹہ: مجلس فکر و دانش (علمی و فکری مکالمہ) اور پاک ایران یوتھ فورم و خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ کے اشتراک سے ”صدر اسلامی جمہوریہ ایران کا دورہ پاکستان؛ پاک ایران تعلقات کے نئے دور کا آغاز اور بلوچستان کی تعمیر و ترقی پر اس کے اثرات”کے عنوان و موضوع پر ڈائیلاگ و سیمینار نمائندہ جرگہ کا انعقاد کیا گیا

جس میں پارلیمانی نمائندے اور دانشوروں تجزیہ نگاروں کے ساتھ نوجوانوں و رضاکاروں اور خواتین و بچیوں سمیت تمام طبقات نے بڑی تعداد میں حصہ لے کر تجزیہ و تبصرہ کرکے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا کہ اہل ایران و پاکستان دونوں کے دل اہل فلسطین کے مظلوم عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں اور ہم مل کر تجارت اور بارڈر ٹریڈ کے ذریعے مضبوط بنیادوں پر استوار وسائل و احساس دردمندی کے ذریعے اپنے معاشروں کی مجموعی بہتری و توانائی لانے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر کے مظلومین اور محرومین کی استبدادی قوتوں سے جان چھڑانے کا فیصلہ کن کردار ادا کریں گے

قبل ازیں رجسٹریشن و استقبال کے انتظامات مجلس فکر و دانش کی چار رکنی ٹیم و رضاکاران استقبال و رجسٹریشن کمیٹی مجلس فکر و دانش (Unreath ) کی طرف سے محترمہ حسینہ چنگیزی ،ڈائریکٹر آپریشنز ان ریتھ کے ہمراہ محمد جمعہ ، محمد وقاص احمد خان اور ممتحنہ خان کی ٹیم نے پاک ایران یوتھ فورم کے سیکرٹری جنرل انعم مینگل کی قیادت میں سر انجام دئیے گئے

سیمینار کی صدارتی گفتگو کرتے ہوئے ممتاز ماہر عمرانیات و سماجیات او مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمے کے سربراہ عبدالمتین اخونزادہ نے کہا کہ قومیں اپنے وقار و منزلت اور جمہوری و انسانی اقدار سے پہچانے جاتے ہیں کوئٹہ تہذیبوں اور معاشرت و اقدار کا حسین امتزاج رکھتا ہے ایران و افغانستان دونوں قیام پاکستان سے قبل برصغیر کے وسیع دور میں ہمارے مضبوط و توانا اور قابل احترام دوست و ہمسایہ رہے ہیں فارسی زبان میں عظیم علمی و ادبی ذخیرے اور علمی و نظریاتی شجرے ہمارے ایک جیسے ہیں لمحہ موجود میں ریاستوں کے وسیع و متنازع مفادات کے علی الرغم اہلیان کوئٹہ و بلوچستان کو اپنے دروس اور بنیادی ضروریات زندگی و تہذیب کے تعین کے لئے اپنے کردار و آواز کا فیصلہ کرنا چاہیے تاکہ صوبائی حکومت و سیاست اور اشرافیہ و عوام کے لئے درست راستوں کا تعین و اقدامات اٹھانے کا فیصلہ آسان رہے

افغانوں و ایرانیوں کے ساتھ ہمارے کاروبار و راہداریوں کے ساتھ ساتھ دل و دماغ اور تاریخ و تہذیب کے ازلی رشتے ہیں جنھیں اعتماد و درست تعین اور ٹیکنالوجی بیس معاشرے کی تشکیل کے لئے زیادہ مضبوط بنیادوں پر استوار کرنے کا وقت آن پہنچا ہے مجلس فکر و دانش علمی و فکری مکالمہ پاک ایران افغان اقبال ڈائلاگ ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ فورم، پاک ایران یوتھ فورم جیسے ادارے اپنی مدد آپ کے تحت سوسائٹی کی معاونت اور احساس ہمدردی کی بنیاد پر حکومتی و ریاستی فرض کفایہ ادا کرنے کی کامیاب کوشش کرتے ہیں یہ کامیاب اور بھرپور جرگہ و ڈائلاگ اس کا غماز و علامت ہیںسیمینار میں خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ کے ڈائریکٹرڈاکٹر سید ابو الحسن میری اور ڈپٹی قونصل جنرل اسلامی جمہوریہ ایران سید مہدی شائقی نے خصوصی شرکت و گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اہل ایران کے دل اہل پاکستان کے ساتھ مل وسیع و جامع پالیسیاں تشکیل دینے کا ادراک و کمال رکھتے ہیں۔

ایران کے خارجہ پالیسی میں پاکستان جوہری و بنیادی مقام رکھتا ہے۔ اہل بلوچستان قریب ترین ہمسایہ اور تہذیب و معاشرت کی یکسانیت کی وجہ سے ایرانی حکومت و عوام دونوں کے لئے قابل قدر و منزلت ہیں۔ صدر ڈاکٹر رئیسی کے دورہ پاکستان میں بے پناہ تجارتی اور معاشی و معاشرتی معاہدے ہوئے ہیں جن کی نوے فیصد عمل درآمد کی سرزمین اور گزرگاہ بلوچستان کی وسیع و عریض لق دق صحرا ہی ہیں۔ ایرانی حکومت بلوچستان کے ترقی و خوشحالی اور بنیادی ضروریات زندگی پوری کرنے میں خصوصی دلچسپی رکھتا ہے جس کے لئے ضروری کردار ادا کرنے کے لئے صوبائی حکومت و سیاست اور عوامی تائید و نصرت کے لئے منتظر ہیں۔

خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران کوئٹہ پچھلے 68 سالوں سے اہل کوئٹہ و مضافات کے تجارتی و تعلیمی خدمات کے لئے کمر بستہ ہے ایران و افغانستان کے درمیان سنگم پر واقع کوئٹہ کے حسن و خوبصورتی اور شہری و تمدنی فعالیت و ترقی کے لئے ہر ممکن خدمات فراہم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے بلوچستان کی صوبائی حکومت سے درخواست کی کہ بلوچستان کے عوام اور تاجر برادری بہتر مفاد میں اور ان کی دیرینہ ضرورتوں کے پیش نظر کوئٹہ – زاہدان پروازوں کی بحالی اور دونوں ہمسایہ صوبوں کے درمیان پسنجر ٹرین چلانے کیلئے خصوصی توجہ دیں جس کے نہ صرف مثبت اثرات مرتب ہونگے بلکہ ایران کے سیاح و وفود کی بلوچستان میں آمد و رفت میں بھی آسانی ہوگی۔

پروگرام کا آغاز قبل ازیں تلاوت قرآن حکیم سے قاری محمد زبیر قریشی نے کی اور دونوں ممالک کے پرچموں کے سائے قومی ترانے پیش کئے گئے جس کے احترام میں شرکاء￿ ڈائلاگ و جرگہ کھڑے رہے اس موقع پر مظلوم و محکوم فلسطینی عوام سے اظہار ہمدردی کے لئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی اور پروگرام میں خصوصی دعاء￿ بھی مانگی گئی۔ڈائیلاگ و سیمینارکے مہمانان گرامی قدر کوئٹہ کے سینئر ترین سیاسی کردار و مسلم لیگ ن کے رہنما نسیم الرحمن ملاخیل صوبائی مشیر حکومت بلوچستان اور گوادر کی آواز قائد حق دو تحریک مولانا ہدایت الرحمان بلوچ ممبر صوبائی اسمبلی نے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر ابرہیم رئیسی کے کامیاب ترین دورہ پاکستان کے دوران متعدد موقع فراہم ہوا ہے کہ اہل بلوچستان اپنے دیرینہ دوست و قریب ترین ہمسایہ ملک ایران کے ساتھ باڈر ٹریڈ و زمینی و سمندری راستوں کے ساتھ فضائی راستے بھی ہموار کرنے کا فیصلہ کریں۔

صوبائی حکومت کوئٹہ سے زاہدان و مشہد مقدس کے لئے تمام روٹس کی خصوصی بحالی کے اوپر عوامی ضرورتوں کے پیش نظر رکھتے ہوئے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کریگی اس موقع پر ڈائیلاگ و جرگہ میں نسیم الرحمن ملاخیل نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کا اہل ایران کے لئے خصوصی محبت و عقیدت کا سلام پیش کیا گیا جس کی تحسین و آفرین کرتے ہوئے ایرانی سفارتکاروں و کلچر سینٹر خانہ فرہنگ کے نمائندوں نے گرم جوشی سے استقبال و خیر مقدم کیا۔

مولانا ہدایت الرحمان بلوچ نے کہا کہ ایرانی صدر گوادر و مکران اور کوئٹہ آتے تو روایتی پشتون بلوچ مہمان داری کے ساتھ ان کا عوامی استقبال کرتے کوئٹہ و گوادر اور صوبہ کے تمام علاقوں سے ایران و افغانستان کے لئے براہ راست رسائی اور تجارتی راہداری کے پوائنٹس و راستے اوپن کرنے کی ضرورت ہیں جس سے صوبہ کے ڈیڑھ دو کروڑ انسانوں کی معاشی و معاشرتی زندگی سنوارنے کا موقع فراہم ہوگا ہمیں جرات مندانہ فیصلے کرنے ہونگے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *