|

وقتِ اشاعت :   May 2 – 2024

کوئٹہ:سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنماء قاسم سوری کی انتخابی عذرداری کی سماعت روپوش ملزم کو دوبارہ نوٹس جاری کرنے کا حکم دے دیا گیا

سپریم کورٹ کوئٹہ رجسٹری میں مقدمے کی سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی سپریم کورٹ رجسٹری میں نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف دائر انتخابی عذرداری کی دوران سماعت چیف جسٹس نے حکم جاری کیا کہ روپوش ملزم قاسم سوری کو دوبارہ نوٹس جاری کیاجائے عدالت کے علم میں آیاہے کہ اس کے بھائی نے قاسم سوری کا نوٹس وصول نہیں کیانوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی کی جانب سے ریاض ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے انہوں نے موقف رکھا کہ سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے قومی خزانے سے جو مراعات اور جائیداد بنائی ہے

وہ واپس لی جائے چیف جسٹس نے ان سے استفسار کیا کہ اس متعلق کوئی درخواست عدالت کودی گئی ہے سپریم کورٹ کو الگ سے درخواست دی جائے جس کے بعد مقدمے کی سماعت ملتوی کردی گئی سپریم کورٹ رجسٹری سماعت کے بعد انتخابی عذرداری کے مدعی نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی باعزت سماج کی مرکزیت انصاف فراہم کرنے والے اداروں کے ادارے ہوتے ہیں گزشتہ 6سال سے دھاندلی کیس میں انصاف نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ میں اس لیے عدالت میں پیش نہیں ہوتا کہ مجھے انصاف ملے گا میں اس لیے عدالت میں پیش ہوتا ہوں کہ سسٹم کو ایکسپوز کروں تیسری پیشی ہے

کہ قاسم سوری پیش نہیں ہورہے۔سپریم کورٹ کے نوٹس کے باجود قاسم سوری روپوش ہیںسب کو پتہ ہے کہ کرسی دینا کسی اور کے ہاتھ میں ہے2024 الیکشن سے واضح ہوگیا کہ عوام کے ووٹ کی کوئی حیثیت نہیں الیکشن کے نام پر 2018 کے بعد پھر 2024 میں عوام کا وقت ضائع کیا گیاچھ سال ہوگئے کہ انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے جارہے ہیں 5 سال سابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے قاسم سوری کو حکم امتناعی پر رکھاسیاسی عمل اور ووٹ کیلئے عوام کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *