|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2024

کوئٹہ : سابق نگران وزیرا عظم و سینیٹر انوارالحق کاکڑنے کہا کہ میں نے کبھی بھی گندم اسکینڈل کی ذمہ داری صوبوں پر نہیں ڈالی مجھ سے منسوب من گھڑت خبریں چلائی جا رہی ہیں

فوڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ کو گندم کی متوقع پیداوار کے حوالے سے بتایا گیا جس کا ایک طریقہ کار طے تھا حکومت گندم درآمد کرے ایک طریقہ نجی شعبے کو گندم کی درآمد کی اجازت دینا تھی گندم کی ضرورت سے متعلق سمری بھیجی گئی اور گندم کی امپورٹ قوائد و ضوابط سے ہوئی ہے

یہ بات انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پی سی بی محسن نقوی اور وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں میڈیا کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہی۔

ان کا کہنا تھا کہ گندم کے معاملے پر صحت مند بحث ہونی چاہیے تھی جو نہیں ہوئی کیونکہ گندم کے مسئلے پر ذمہ داری کسی پر نہیں ڈالی اس کی ذمہ داری میں نے خود پر لی ہے، بطور فوڈ سیکیورٹی ڈیپارٹمنٹ انچارج کے پاس جو ڈیٹا آیا تھا

اسی کے مطابق فیصلہ لیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ معلوم نہیں جو بات کرتا ہوں اس کے الٹ میڈیا پر ٹکر چل رہے ہوتے ہیں

بدقسمتی سے صرف میڈیا مہم چلائی گئی اس مسئلے پر کبھی بھی صحت مند بحث نہیں ہوئی انہوں نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم سے قبل گندم کی پیداوار اور ملکی ضرورت کے حوالے سے امپورٹ اور ایکسپورٹ کی تمام ذمہ داری وفاق کے پاس تھی

اٹھارویں ترمیم کے بعد صوبوں سے گندم کی پیداوار اور ضرورت کے حوالے سے ایکسپورٹ اور امپورٹ کرنے کے لئے ڈیمانڈ بھیجی جاتی ہے

کیونکہ ہمارے ملک کی تقریباً 27 لاکھ میٹرک ٹن گندم ضرورت ہے جس میں تقریباً 4 ملین ٹن گندم کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس کمی کو پورا کرنے کے لئے بات ہونی چاہئے

تاکہ پیداوار بڑھا کر اس مسئلے کا حل نکالا جاسکے لیکن اس پر کوئی بات نہیں کرتا صرف میڈیا پر مہم چلاکر کردار کشی کی جاتی ہے 2019ء میں پی ٹی آئی کی گورنمنٹ نے جو نوٹیفکیشن جاری کیا اسی ایس آر او کے تحت یہ اقدامات اٹھائے گئے اور تمام قانونی کاموں کو غیر قانونی بنایا جارہا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *