|

وقتِ اشاعت :   May 7 – 2024

چمن : سرحدی شہر چمن بارڈر مزید کشیدہ صورتحال اختیار کر گیا تمام داخلی و خارجی راستے سمیت پریس کلب و سرکاری دفاتر بند کر دیئے پرتشدد واقعات میں ایک اور زخمی چل بسا شہدا کی تعداد 2 ہوگئی جبکہ 8 افراد زخمی ہیں پاکستان کے سرحدی شہر چمن میں فورسز اور لغڑی اتحاد کے درمیان تصادم میں مذید کشیدہ صورتحال اختیار کر گئی

مظاہرین نے چمن شہر کے تمام داخلی و خارجی راستوں پر روکاوٹیں کھڑی کرکے کوژک جنگل پیر علیزئی اور یارو کے مقام پر ٹرانسپورٹ کیلئے بند کر دیا ہے

ٹرین کی سروس بھی معطل ہے

اسی طرح تمام سرکاری دفاتر پاسپورٹ افس نادرا آفس BISP دفتر کسٹم ہاوس بنکنگ سمیت چمن پریس کلب کو بھی تالہ لگا دیا پریس کلب میں صحافیوں کو اندر بند کر دیئے اور کوریج سے محروم رکھا سیکورٹی کیلئے پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی پریس کلب کا تالہ کھولنے پر مشتعل مظاہرین نے جلانے کی دھمکی دے دی

اس تمام تر صورتحال پر صوبائی اور وفاقی حکومت کی مکمل خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے

چمن میں 190 روز سے پاسپورٹ رجیم کے خلاف دھرنا جاری ہے اور 4 روز سے انٹرنیشنل ٹریڈ بھی معطل ہے

چمن کے پر تشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور 8 سے زائد زخمی ہوئے ہیں گذشتہ دنوں کے پرتشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق جبکہ 8 کے قریب زخمی ہوئے ہیں

پرلت ترجمان صادق اچکزئی کے مطابق مذاکرات کیلئے آج تک وفاقی اور صوبائی حکومت کا کوئی نمائندہ نہیں آیا انہوں نے کہا کہ پرتشدد واقعات میں ہمارے نہتے لغڑیوں پر اندھا دھند فائرنگ کی گئی ہے

انسانی جانیں ضائع ہوئے ہمارے پرلت کے خیموں کو اگ لگا دیا جو ناقابل برداشت ہے انہوں نے کہا کہ ہم 7 مہینوں سے پرامن دھرنا دے رہے ہیں لیکن ریاست ہمیں دیوار کے ساتھ لگا رہے ہیں ہم کسی صورت پیچے نہیں ہٹیں گے اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج کا سلسلہ جاری رہیگا ۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *