|

وقتِ اشاعت :   May 9 – 2024

کوئٹہ :  بلوچستان زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سابق رکن صوبائی اسمبلی ملک نصیر احمد شاہوانی نے کہا ہے کہ جب تک حکومت اور کیسکو حکام زمینداروں کے ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل اور 6 گھنٹے بلا تعطل بجلی کی فراہمی ممکن نہیں بناتے اس وقت تک ہماری پر امن آئینی اور جمہوری جدوجہد جاری رہے گی

یہ بات انہوں نے جمعرات کو بلوچستان بھر سے آنے والے زمینداروں کے ہمراہ ایوب اسٹیڈیم سے نکالی جانے والی ریلی کی قیادت کرتے ہوئے بلوچستان اسمبلی کے سامنے دیئے جانے والے دھرنے کے شرکااور صوبائی حکومت کے وزرااراکین اسمبلی جن میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی حاجی محمد حاجی خان لہڑی میر عاصم کرد گیلو انجینئر زمرک خان اچکزئی حاجی غلام دستگیر بادینی رحمت صالح بلوچ نوابزادہ زرین خان مگسی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ملک نصیر احمد شاہوانی کا کہنا تھا

کہ بلوچستان بھر میں زمیندار اور کاشت کار اس وقت کیسکو کی جانب سے 3 گھنٹے بجلی کی فراہمی کی وجہ سے اپنی فصلوں اور باغات کو تباہ ہونے سے بچانے سے قاصر ہیں اور طویل لوڈشیڈنگ نے زرعی شعبے سمیت دیگر زندگی کے شعبوں کو بھی مفلوج بنا کر رکھ دیا ہے

نگران حکومت کے دور میں ہمارے ساتھ 6 گھنٹے بلا تعطل زرعی فیڈر کو بجلی کی فراہمی ممکن بنانے کا معاہدہ کیا تھا جس پر کیسکو حکام عملدرآمد نہیں کر رہے ان کا کہنا تھا آج اس دھرنے میں شریک ہونے کے لیے کاشتکار بلوچستان کے مختلف اضلاع سے کوئٹہ پہنچے ہیں اور اسمبلی کے سامنے مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے

گا ان کا کہنا تھا کہ دھرنے کی قیادت زمیندار ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نصیر شاہوانی اور سیکریٹری جنرل عبدالرحمان بازئی کر رہے ہیں اور صوبہ میں اس وقت انتہائی کم وولٹیج کے ساتھ بلوچستان میں زرعی فیڈرز پر 24گھنٹے میں صرف تین گھنٹے تک بجلی فراہم کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ سے بلوچستان میں زراعت بری طرح سے متاثر ہورہی ہے جب کہ بلوچستان کے 70فیصد لوگوں کے معاش اور روزگار کا انحصار زراعت پر ہے اور زیر زمین پانی کی سطح تیزی سے نیچے گرنے سے زراعت کا انحصار بجلی پر منحصر ہے۔

انھوں نے کہا کہ زراعت متاثر ہونے سے بلوچستان میں بے روزگاری کا سیلاب آئے گا۔اس لئے کاشتکاروں کا مطالبہ ہے کہ ان کے ٹیوب ویلوں کو سولر پر منتقل کیا جائے اور ٹیوب ویلوں کی سولر پر منتقلی تک انھیں معاہدے کے مطابق 24گھنٹے میں مکمل وولٹیج کے ساتھ 6گھنٹے بجلی فراہم کی جائے۔

اور ہمارا یہ پر امن احتجاج مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔ملک نصیر احمد شاہوانی کا کہنا تھا کہ صوبائی وزرانے ہمارے ساتھ مذاکرات کئے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ ہم اس حوالے سے وزیراعلی بلوچستان سے بات کریں گے

کیونکہ ان کے پاس کوئی اختیار نہیں صرف انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے اور ہمارے مطالبات یقین دہانی سے حل نہیں ہوسکتے اس لئے اس کے لئے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کیا جائے تاکہ بلوچستان کے تباہ حال زمینداروں کو مزید تباہی سے بچایا جاسکے اور ہماری پر امن جدوجہد مطالبات کے حصول تک جاری رہے گی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *