|

وقتِ اشاعت :   May 10 – 2024

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے وائس چیئرمین طارق بلوچ، نعیم بلوچ اور دیگر نے گوادرمیں باڑ لگانے کی مذمت کرتے ہوئے بلوچستان کی 13 جامعات کے مالی بحران کو دور کرنے اور بلوچستان میں ایچ ای سی کے قیام کے لئے فیک فائنڈنگ کمیٹی بناکر مسائل کے حل کو یقینی بناکر طلباء اور پروفیسرز کو مشکلات سے نجات دلائی جائے

طلباء تنظیمیں پروفیسرز کے اس احتجاج میں ان کے ساتھ ہیں یہ بات انہوں نے آغا ناصر، اکرم بلوچ، شاکر بلوچ اور دیگر کے ہمراہ جمعہ کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کہی انہوں نے کہا کہ گوادر میں حکومت کی جانب سے باڑ لگا کر گوادر کے حقیقی مکینوں کا معاشی قتل کرنے کے ساتھ ساتھ ان کی زندگی کو مشکلات میں ڈالنے کی مذمت کرتے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی 13 جامعات مالی سمیت دیگر بحرانوں سے دو چار ہیں بلوچستان کی سب سے پرانی یونیورسٹی کے اساتذہ اور کلاس فور کے ملازمین گزشتہ کئی ماہ سے اپنی تنخواہوں کے حصول سڑکوں پر سراپا احتجاج ہیں لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہے

اس کے علاوہ دیگر مسائل بھی جوں کے توں ہیں صوبائی حکومت مالی مسائل سمیت دیگر مشکلات کے حل کے لئے کوئی کردار ادا نہیں کررہی ہے اور نہ ہی کوئی سنجیدہ کوشش کررہی ہے

جس کی وجہ سے جامعات کی مشکلات روز بروز بڑھتی جارہی ہے اس کے علاوہ چاکر رند یونیورسٹی سبی بھی مشکلات سے دو چار ہیں نصیر آباد ڈویژن جوکہ گرین بیلٹ کے نام سے جانا پہچانا جاتا ہے

یونیورسٹی کیمپ میں غیر مقامی شخص کو ڈائریکٹر تعینات کیا گیا ہے

جس کی وجہ سے وہاں کے مسائل بڑھ رہے ہیں اس لئے مقامی شخص کو ڈائریکٹر تعینات کیا جائے جس طرح پنجاب اور سندھ میں ایچ ای سی قائم کی گئی ہے بلوچستان حکومت کی ایچ ای سی قائم کرنے کے ساتھ ساتھ جامعات کے مسائل کے حل کیلئے غیر جانبدار فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دیکر مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے اور سینڈی کیٹ سمیت دیگر کمیٹیوں میں طلباء سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو نمائندگی دی جائیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *