|

وقتِ اشاعت :   May 22 – 2024

کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے مرکزی ترجمان نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ تنظیم کی جانب سے کشمور، کندھ کوٹ اور تنگوانی میں آٹھ روزہ کْتب میلے کا انعقاد کیا گیا تھا

جو کامیابی کے ساتھ اختتام ہوا۔ 30 اپریل کو تنظیم نے تین مختلف شہروں میں کتب میلے کے انعقاد کا اعلان کیا جس میں کشمور، کندھ کوٹ اور تنگوانی شامل ہیں۔

3 مئی سے 5 مئی تک کشمور میں پہلا کتاب اسٹال لگایا گیا جس میں بڑی تعداد میں بلوچ عوام نے شرکت کرکے کتابیں خریدے۔ کتابوں میں بلوچ تاریخ، ادب، فلسفہ سائنس، سیاست، بلوچی رسالہ سمیت تنظیم کی جانب سے شائع کیے گئے لٹریچر شامل تھا جس کی تمام کاپیاں دو دنوں میں خرید لی گئیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے دو روزہ کتب میلے کا انعقاد 7 مئی سے 8 مئی تک کندھ کوٹ میں کیا گیا، جس میں بڑی تعداد میں طلباء اور نوجوانوں نے حصہ لیا اور بلوچ تاریخ و ادب پر رکھی گئی تمام کتابوں پر اپنی دلچسپی زاہر کی اور کتابیں خریدیں۔

کتاب کاروان کیمپئن کا آخری کتب میلے کا انعقاد تنگوانی میں 10 سے 12 مئی تک کیا گیا۔ تنگوانی کے عوام نے بھی بلوچ تاریخ اور ادب پر اپنی دلچسپی زاہر کی اور کتابیں جلد ہی فروخت ہوگئی، بلوچ عوام نے بلوچستان کتاب کاروان کے اس کیمپئن کو سراہا اور خواہش زاہر کی کہ مستقبل میں بھی اسی طرح کی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے۔

بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی جانب سے بلوچستان کتاب کاروان کے نام پر لگائے گئے تین مختلف شہروں میں کتب میلے کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں بلوچ عوام بلخصوص طلباء اور نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی، بلوچستان، بلوچ تاریخ اور بلوچ ادب کے متعلق کتابوں کو پسند کیا گیا۔انہوں نے اپنے بیان کے آخر میں کہا کہ بلوچستان کتاب کاروان، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کی طرف سے 2020 میں شروع کیا گیا

کیمپئن ہے جس کا مقاصد ملک بھر کے بلوچ نوجوانوں میں کتاب کلچر کو پروان چڑھانا ہے، 1 جنوری 2024 کو نئے سال کے موقع پر تنظیم نے بلوچستان کتاب کاروان کے نام سے بلوچستان بھر میں کتب میلوں کے انعقاد کا فیصلہ کیا جو کہ بعد میں کتابی تحریک کی شکل میں ابھر کر سامنے آیا جس میں 100 سے زائد کتاب اسٹال بلوچستان کے 50 مختلف شہروں اور گاؤں میں لگائے گئے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *