|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2024

کوئٹہ:چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے کہا ہے کہ اچھی طرز حکمرانی کے لییقانون میں اصلاحات اشد ضروری ہیں اس کے لیے سول سرونٹس اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچستان سول سروسز اکیڈمی کے زیر اہتمام تیسرے مڈ کیریئر مینجمنٹ کورس اور پہلے پری سروس زیر تربیت افسروں سے خطاب میں کیا۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل بلوچستان سول سروسز اکیڈمی ڈاکٹر حفیظ احمد جمالی،

ڈائریکٹر جنرل بلوچستان دیہی ترقی اکیڈمی نعمت اللہ بابر، ڈائریکٹنگ سٹاف بلوچستان سول سروسز اکیڈمی ڈاکٹر ظریف عیسی زئی، اور فیکلٹی اراکین بھی موجود تھے۔ چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے کہا کہ سول سرونٹس صوبے کا قیمتی اثاثہ ہیں ان کو صوبے کے عوام کی فلاح وبہبود کے لیے کام کرنا چاہیے تاکہ معاشرے میں مثبت تبدیلی رونما ہونے کے ساتھ ساتھ عوام کو بنیادی ضروری سہولیات ان کی دہلیز پر مہیا ہو سکیں۔

انہوں نے کہا کہ صوبے میں عوام کو فوری اور مفت انصاف کی فراہمی کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے اس کے لیے صوبے کے مختلف اضلاع میں کورٹس کو اپگریڈ کیا جا رہا ہے تاکہ سائلین کو انصاف کے لیے دور دراز علاقوں میں نہ جانا پڑے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بحیثیت عدلیہ کے سربراہ کے طور پر چارج سنبھالنے کے فورا بعد عدلیہ میں اختیارات کو نچلی سطح تک منتقل کیا تاکہ عدلیہ کی کارکردگی کو مزید بہتر بنایا جاسکے۔

چیف جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے کہا کہ 1970 کا آئین ملک کو اکٹھا اور متحد رکھنے کا ضامن ہے اور عدلیہ بنیادی انسانی حقوق کی حفاظت کے لیے اس آئین کے تحت فراہم کردہ قوانین کی تشریح کرتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ سینٹ کو بااختیار بنانے سے بلوچستان کے مسائل کا حل ممکن ہے کیونکہ ہمارے صوبے کی قومی اسمبلی میں نمائندگی کم ہونے کی وجہ سے صوبے کو درست سمت میں ترقی پر گامزن نہیں کیا جا سکتا۔

جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے کہا کہ دوران سروس تربیت افسران کی صلاحیتوں میں نکھار لاتی ہے، انہوں نے عدلیہ سے منسلک ججز کی تربیت کے لیے مختلف ذرائع کو بروئے کار لانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔ چیف جسٹس عدالت عالیہ بلوچستان جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے بلوچستان سول سروسز اکیڈمی کی زیر تعمیر عمارت کے کام کا معائنہ کیا اور اس میں آفیسروں کی سہولت کے لیے مختلف تجاویز بھی دیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *