|

وقتِ اشاعت :   May 23 – 2024

کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی نے ہرنائی میں شرپسندوں کی جانب سے 7ٹرکوں کو نظرآتش کرنے کے خلاف مذمتی قراردادسمیت صو بے کے 11 ہزار غیر رجسٹرڈ ٹیوب ویلوں کو رجسٹرڈ کرکے شمی تو انائی پر منتقل کرنے،میختر مرغہ کبزئی روڈ کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے اور پشین میں ڈب کراس روڈ کی تعمیر کیلئے فنڈز کے اجرا کی قرارداد یں منظور کرلیں،

ڈی ایچ اے کا ترمیمی بل آئندہ اجلاس تک موخر کردیا گیا ۔

بلوچستان اسمبلی کا اجلاس جمعرات کو 55 منٹ کی تاخیر سے اسپیکر عبدالخالق اچکزئی کی زیر صدارت شروع ہوا ۔

اجلاس میں صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کر دگیلو نے ڈیفنس ہاؤسنگ تھارٹی کوئٹہ کا ترمیمی آرڈیننس 2024 پیش کیا جس پر نیشنل پارٹی کے ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا کہ آرڈیننس کو تقاضوں سے مستثنیٰ قرار دینے کے بجائے متعلقہ کمیٹی کو بھیجاجائے۔بی این پی عوامی کے رکن میر اسد اللہ بلوچ نے کہا کہ آرڈیننس کو شارٹ طریقے سے نہ پیش کیاجائے ۔وزیراعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ آرڈیننس کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیاجائے جو ایک ہفتے میں بن جائے گی بعدازاں ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کا ترمیمی آرڈیننس اگلے اجلاس تک موخر کردیا گیا ۔

اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی رکن شاہدہ رئوف نے کہا کہ کوئٹہ کینٹ جانے میں شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا ہے،شناختی کارڈ کے بجائے اب صرف انٹری کارڈ پر کینٹ جانے کی اجازت دی جارہی عام شہریوں کو بھی کینٹ جانے کی اجازت دی جائے کینٹ انٹری پاس کے علاؤہ آئی ڈی کارڈ پر بھی شہریوں کو جانے دیا جائے جس پر صوبائی وزیر داخلہ میر ضیاء اللہ لانگو نے کہا کہ سب چاہتے ہیں کہ امن ہوسیکورٹی فورسز دہشتگردی کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں دہشتگردی کے خدشات کی وجہ سے کینٹ انٹری پاس لازمی قرار دیا گیا ہے۔اجلاس میں صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے ہرنائی میں 7ٹرکوں کو نظرآتش کرنے کے خلاف قراردادپیش کرتے ہوئے کہا کہ 21مئی کو ملک دشمن عناصر نے درجنوں ٹرکوں پر فائرنگ کی اور7 کوجلادیافائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے فائرنگ سے جاں بحق اور زخمی ہونیوالوں کو معاوضہ اداکیاجائے۔

ایوان نے ایوان نے مذمتی قراردادکو بحث کے بعد منظورکرلیا۔اجلاس میں نقطہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر سردار عبدالرحمن کھیتران نے کہا کہ وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے اسمبلی میں اپوزیشن کے قریب سیٹ لگاکر اچھی روایت قائم کی ہے اسمبلی میں حکومتی و اپوزیشن اراکین ایک دوسرے سیٹ پر بیٹھ جاتے ہیںبغیر ترتیب کے اراکین کا بیٹھنے سے عجیب ماحول بن جاتا ہے جس پر اسپیکر نے مولانا ہدایت الرحمن سے پوچھا کے کہ آیا وہ حکومت میں ہیں یا اپوزیشن میں جس پر مولانا ہدایت الرحمن نے جواب دیا کہ وہ فی الحال حکومت کا حصہ ہیں انہیں حکومتی بنچوں پر نشست دی جائے لیکن زیادہ دور نہ رکھا جائے ۔اجلاس میںجمعیت علما ء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی کی ضلع واشک میں کیڈٹ کالج کے قیام کے لئے فنڈ مختص کرنے اور نیشنل پارٹی کے رکن رحمت صالح بلوچ کی ضلع پنجگور میں فور جی انٹرنیٹ کی سہو لت کی بحالی سے متعلق قراردادیں اگلے اجلاس تک موخر کردی گئیں ۔

اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن اصغر علی ترین نے بلوچستان میں 11ہزارغیررجسٹرڈ ٹیوب ویلزکو رجسٹرڈ کرکے سولرسسٹم پر منتقل کرنے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان حکومت نے 29ہزاررجسٹرڈٹیوب ویلز کو سولر پرمنتقل کرنے کا خوش آئندفیصلہ کیاہے بجلی ناملنے کی وجہ سے ہرسال زمینداروں کی فصلیں خشک ہوجاتی ہیں اورلاکھوں روپے کانقصان ہوتاہے صوبائی حکومت 11ہزار غیررجسٹرڈ ٹیوب ویلزکو شمسی توانائی پر منتقل کرے تاکہ مسئلہ حل ہوسکے ۔ایوان نے بحث کے بعد غیررجسٹرڈ ٹیوب ویلز کو رجسٹرکرکے سولرسسٹم پر منتقل کرنے کی قرارداد منظورکرلی۔اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن ڈاکٹر نواز کاکڑ نے ژوب میختر 103کلو میٹرروڈ وفاقی پی ایس ڈی میں شامل کرنے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ژوب میختر 103کلو میٹرروڈ کچا ہے جسکی وجہ سے لوگوں کوآمدوفت میں دشواری ہوتی ہے مون سون سیزن میں بارشوں کے باعث روڈ بند ہوجاتاہے

جس سے مشکلات بڑھ جاتی ہیں ،روڈکی پختہ تعمیر پر 14ارب 50کروڑ کاتخمینہ ہے روڈ کی تعمیر کا پی سی ون تیارہے صوبائی حکومت وفاق سے رجوع کرکے روڈکی تعمیر کووفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کرائے بلوچستان اسمبلی نے ژوب میختر روڈ کو وفاقی پی ایس ڈی پی میں شامل کی قرارداد کومنظورکرلیا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن اصغر علی ترین نے پشین میں بٹے زئی لیویز چیک پوسٹ تاڈب کراس روڈ کی تعمیر کے فنڈزجاری کرنے کی قرارداد پیش جسے ایوان منظورکرلیا ۔بعدازاں بلوچستان اسمبلی کااجلاس 27 مئی تک ملتوی کردیا گیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *