کوئٹہ : پشتونخوا ملی عوامی پارٹی ضلع کوئٹہ سے مربوط تحصیل سٹی کے رہنمائوں نے اپنے مشرکہ بیان میں کہا ہے کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک خاتون پولیس آفیسر اور ان کے ساتھ کچھ اہلکار آئے روز شہر میں دکانداروں کو بیجا تنگ کرنے اور ان کے ساتھ غیر مناسب رویہ گالم گلوچ کررہے ہیں
جس کی ہم سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ خاتون آفیسر اس سے پہلے بھی شہر میں گاڑی والوں، ریڑھی بانوں سے روزانہ ہزاروں روپے بطور رشوت لیتی رہی ہیں مذکورہ خاتون آفیسر کے خلاف ایک ایف آئی آر بھی ہوا ہے ااور اس پر سنگین الزام ثابت ہونے پر جبری ریٹائر ہوئی تھی ۔
گزشتہ دنوں مذکورہ خاتون آفیسر اور ان کے ساتھ کچھ اہلکار مشن روڈ پر آئی تھی اور دکانداروں کے ساتھ بدتمیزی اور گالم گلوچ کی اور دکانداروں کو دھمکی دی جس کی پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے اور بالا حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ مذکورہ خاتون آفیسر اور ان کے ساتھ کچھ اہلکار کے اس عوام دشمن رویے کا نوٹس لیں اور ان کیخلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے دیگر صورتحال میں پارٹی دکانداروں ، تاجروں کے ہمراہ احتجاج کا حق محفوظ رکھتی ہے ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسی طرح انڈسٹریل تھانے کے ایریاز میںچوری ڈکیتی کی وارداتیں سرعام جاری ہیں ، دن دہاڑے شہریوں کوگن پوائنٹ پرلوٹا جارہا ہے، گزشتہ روز پارٹی کے کارکن منیر خان بڑیچ سے گن پوائنٹ پر موبائل چھینا گیا جب وہ انڈسٹریل پولیس تھانے اطلاعی رپورٹ درج کرانے کیلئے گیا تو گیٹ پر اہلکاروں نے انہیں تھانے جانے سے نہ صرف روکا بلکہ ان کے ساتھ بدتمیزی کرتے ہوئے انہیں گیٹ سے ہی واپس کردیا اور ان کی رپورٹ تک درج نہیں کی گئی ۔
ایسے درجنوں واقعات روزانہ کی بنیاد پر ہوتے ہیں لیکن پولیس تھانے میں ان کی کوئی اطلاعی رپورٹ یا ایف آئی آر درج نہیں کی جاتی ۔
بیان میں آئی جی پولیس سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ خاتون ٹریفک پولیس آفیسر کی غیر قانونی کارروائیوں ، رشوت خوری ، تاجروں ، دکانداروں ،ریڑھی بانوں کو بیجا تنگ کرنے کا سختی سے نوٹس لیں اور ساتھ ہی انڈسٹریل پولیس تھانے کے مخصوص اہلکاروں جو کہ متاثرین ،عوام کے ساتھ بدتمیزی ، بداخلاقی پر مبنی رویہ اختیار کیئے ہوئے ان کا نوٹس لیں اور چوری ڈکیتی کی رپورٹس درج کرنے اور بالخصوص انڈسٹریل پولیس تھانے کے حدود میں چوری ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث جرائم پیشہ عناصر کیخلاف کارروائی کرے ۔