پاکستان تحریک انصاف کو جس تیزی کے ساتھ اس کے رہنما ء چھوڑ کرجارہے ہیں اس سے واضح ہوتا ہے کہ مستقبل میں پی ٹی آئی ملک کے کسی بھی صوبے سے کوئی خاص پوزیشن نہیں لے سکے گی مگر یہ تب ہی ممکن ہوگا جب پی ٹی آئی پر پابندی کی لٹکتی تلوار حقیقت میں تبدیل نہ ہوجائے۔ سیاسی جماعتوں پر پابندی لگانے کے حق میں کوئی بھی نہیں ہے ہر جمہوریت پسند اس بات پر متفق ہے کہ سیاسی جماعتوں پر پابندی سیاہ تاریخ کے طور پر یادرکھی جاتی ہے جس طرح ماضی میں نیپ، پیپلزپارٹی سمیت دیگر جماعتوں پر پابندی لگائی گئی جو سیاسی بنیادوں تھی جس کی آج بھی مذمت کی جاتی ہے البتہ پی ٹی آئی پر پابندی کی بنیادی وجہ سرکاری املاک، عسکری تنصیبات کو نقصان پہنچانا اور شہداء یادگارکی بے حرمتی وہ عمل ہے جو تاریخ میں کسی بھی سیاسی جماعت نے اپنے احتجاج کے دوران نہیں اپنایا۔
پی ٹی آئی پرپابندی، عمران خان کی اپنی جماعت سے الگ ہونے کامعاملہ!
اداریہ | وقتِ اشاعت :