برطانیہ میں کنزرویٹو کا 14 سالہ دور ختم ہوگیا جہاں قبل ازوقت ہونے والے عام انتخابات میں لیبر پارٹی نے فتح حاصل کرلی ہے جس کے بعد سر کئیر اسٹارمر نئے وزیراعظم بنیں گے۔
برطانیہ میں عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے جہاں 650 میں سے 585 نشستوں کے نتائج سامنے آئے ہیں اور لیبر پارٹی نے اب تک 390 نشستیں حاصل کرلی ہیں۔
عام انتخابات میں کنزرویٹو نے 95 اور لب ڈیم نے 52 نشستیں حاصل کی ہیں۔
حکومت سازی کے لیے پارلیمنٹ کی 650 نشستوں میں سے 326 نشستیں درکار ہوتی ہیں اور لیبر پارٹی حکومت بنانے کی پوزیشن میں آگئی ہے۔
لیبر پارٹی کے سربراہ سر کئیر اسٹارمر 18 ہزار 884 ووٹ لیکر کامیاب ہو گئے ہیں، ان کے مقابلے میں آزاد امیدوار اینڈریو فینسٹین 7 ہزار 312 ووٹ لیکر دوسرے جبکہ گرین کے ڈیوڈ اسٹانسل 4 ہزار 3 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔
شمالی لندن کی ہولبارن اینڈ سینٹ پینکراس کی نشست پر دوبارہ کامیابی حاصل کرنے کے بعد سر کئیر اسٹارمر نے اپنے ووٹرز کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ حلقہ میرا گھر ہے میرے بچے اسی جگہ پر بڑے ہوئے، میری اہلیہ بھی یہیں پیدا ہوئیں میرے لیے یہ کامیابی بہت بڑا اعزاز ہے۔
ادھر کنزرویٹیو حکومت کے فرسٹ کیبینٹ منسٹر، جسٹس سیکرٹری ایلکس چاک چیلٹنہیم سے مخالف لبرل ڈیموکریٹ امیدوار سے اپنی نشست ہار گئے۔
برطانوی ڈیفنس سیکرٹری گرانٹ شاپس بھی ویلوین ہیٹ فیلڈ سے اپنی نشست ہار گئے ہیں، پر لیبر پارٹی کے امیدوار نے گرانٹ شاپس کو 3 ہزار 799 ووٹوں کی لیڈ سے شکست دی۔
ویلوین ہیٹ فیلڈ کی نشست پر لیبر پارٹی کے امیدوار اینڈریو لوئن نے 19 ہزار 877 ووٹ حاصل کیے جبکہ گرانٹ شاپس 16 ہزار 78 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔
سابق لیبر رہنما جیریمی کاربن بھی آئلنگٹن کی نشست سے آزاد امیدوار کی حیثیت سے کامیاب ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ برطانوی عام انتخابات کیلئے ووٹنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد لندن کے انٹرنیشنل کنونشن سینٹر میں ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ہے۔