|

وقتِ اشاعت :   July 25 – 2024

وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ یہ لوگ امریکا کی کٹھ پتلیاں ہیں، یہ چاہتے ہیں پاکستان ترقی نہ کرے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ  کابینہ اجلاس میں پی ٹی آئی پر پابندی سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی۔ اتحادیوں سے مشاورت کے بعد ہی پی ٹی آئی پر پابندی کا فیصلہ ہوگا۔ اس چیز کو خارج امکان قطعی طور پر نہیں لیا جاسکتا۔

وزیر دفاع نے کہا کہ برطانیہ اور امریکا اپنے مفادات کے مطابق سیاست کرتے ہیں۔ ضروری نہیں کہ جو ان کے مفادات ہوں وہ پاکستان کے بھی ہوں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ لوگ ان کے ایجنٹ ہیں ان کی جڑیں وہاں پر ہیں، ان کی سیاسی جڑیں ان کی خاندانی جڑیں ہیں، ان کے خون کے رشتے وہیں پر ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ہونا کچھ بھی نہیں، احتجاج سب کا حق ہے، کرتے رہیں احتجاج۔ یہ پہلے ناشتہ کرتے ہیں پھر لنچ، پھر بھوک ہڑتال کرتے ہیں۔

انہو نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کی ساری چیزیں علامتی ہوتی ہیں، 2 یا 4 گھنٹے۔ پی ٹی آئی کی بھوک ہڑتال فلم کے شو کی طرح 3 گھنٹے کی ہے۔

انہوں نے سوال اٹھایا کہ پی ٹی آئی جیسی سیاست کرتی ہے انہوں نے کسی سے بات کی گنجائش چھوڑی ہے؟ کیا سیاسی ورکرز یا سیاسی جماعتیں ایسی حرکتیں کرتی ہیں؟ اگر یہ اتنے کامیاب تھے تو 4 سالہ دور میں پاکستان کی معیشت کو کیا دیا؟

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں کے پی کو 900 ارب روپے کا مقروض کردیا، ہم وہاں امن کی بات کرتے ہیں اور یہ لڑائی کی بات کرتے ہیں۔