|

وقتِ اشاعت :   July 28 – 2024

ہیپاٹائٹس کے عالمی دن کے موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ  ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام، تشخیص اور علاج کے لیے فوری طور پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ آج کا دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم ہیپاٹائٹس کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات میں تاخیر کے متحمل نہیں ہو سکتے، ہمیں اس بیماری کو ختم کرنے اور سب کے لیے صحت مند مستقبل کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ہیپاٹائٹس ایک خاموش وباء ہے جو دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو متاثر کرتی ہے، جس سے جگر میں سوزش پیدا ہوتی ہے اور اگر بر وقت علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر شدید پیچیدگیاں پیدا ہو سکتی ہیں۔

پاکستان میں ایک بہت بڑی آبادی ہیپاٹائٹس سی انفیکشن سے متاثر ہے،عالمی سطح پر 60 ملین ہیپاٹائٹس سی کیسز میں سے 10 ملین متاثرہ کیسز پاکستان میں ہیں، خدشہ ہے کہ اگر وائرل ہیپاٹائٹس کی روک تھام اور خاتمے کے لیے ضروری اقدامات نہ کیے گئے تو ہم جگر کے کینسر کی وبا بھی دیکھ سکتے ہیں۔

بحیثیت قوم، ہم نے آگاہی مہموں، ویکسی نیشن پروگراموں، اور جانچ اور علاج تک بہتر رسائی کے ذریعے وائرل ہیپاٹائٹس سے نمٹنے میں اہم پیش رفت کی ہے تاہم ابھی بہت کام کرنا باقی ہے، ہمیں ہیپاٹائٹس کی روک تھام کو ترجیح دینی ہے، جلد تشخیص کو یقینی بنانا، اور سب کے لیے سستی اور قابل رسائی علاج فراہم کرنا ہیں۔

بطور وزیر اعلیٰ پنجاب میرے دور میں پاکستان کڈنی اینڈ لیور ٹرانسپلانٹ انسٹی ٹیوٹ کا قیام عمل میں لایا جو کہ ایک سنگ میل ہے، پنجاب کے تمام 36 اضلاع میں ہیپاٹائٹس کے حوالے سے جدید فلٹر کلینکس کے ساتھ گردے اور جگر کے مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات فراہم کی گئیں۔

حکومت ہیپاٹائٹس کی وجہ سے درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کے لیے پر عزم ہے، اس حوالے سے مجھے ایک ملک گیر مہم، جس کا مقصد ہیپاٹائٹس سی کو ختم کرنا ہے، کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے، ہماری توجہ جانچ اور علاج کے مراکز کی بہتری پر مرکوز ہو گی، مزید برآں اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ فراہم کی جانے والی خدمات ہمارے شہریوں کی ضروریات کے مطابق ہوں۔

میں یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے ہر شہری کو ہیپاٹائٹس سی کے لیے اسکریننگ اور علاج کی سہولیات تک مفت رسائی حاصل ہوگی، اس اقدام کا بنیادی مقصد ایچ سی وی سے متاثرہ افراد کی صحت اور بہبود کو بہتر بنانا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ اس کے نقصانات کو کم کرنا ہے، جگر کے کینسر اور اس بیماری سے قبل از وقت موت کے خدشات کو کم کرنا ہے۔