اسلام آباد: دفتر خارجہ نے تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کی ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان تہران میں حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل کی مذمت کرتا ہے، ہنیہ کے اہل خانہ اور فلسطینی عوام سے تعزیت کا اظہار کرتے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہر طرح کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، پاکستان ماورائے عدالت اور ماورائے علاقہ، سرحد کسی بھی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے، ہمیں اس حملے کے وقت پر شدید حیرت ہے۔
دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب ایران کے نئے صدر نے حلف اٹھایا، اس تقریب میں غیر ملکی وفود بشمول پاکستان کے ڈپٹی وزیر اعظم موجود تھے۔
حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر مختلف ممالک کی جانب سے مذمتی بیانات جاری کیے گئے ہیں۔
فلسطینی صدر محمود عباس نے اسماعیل ہنیہ کی شہادت کی مذمت کی اور اسے ایک بزدلانہ حملہ اور خطرناک عمل قرار دیا جب کہ محمود عباس نے فلسطینی عوام سے متحد ہونے کی بھی اپیل کی۔
قطرکی جانب سے بھی اسماعیل ہنیہ کی تہران میں شہادت کی شدید مذمت کی گئی اور قطر نے کہا ہےکہ اسماعیل ہنیہ کا قتل اور غزہ میں عام شہریوں پر اسرائیلی حملے کشیدگی میں خطرناک اضافہ کریں گے۔
ترک وزارت خارجہ نے کہا کہ ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ نیتن یاہو کی اسرائیلی حکومت کو امن میں کوئی دلچسپی نہیں، اگر عالمی قوتوں کی جانب سے اسرائیل کو نہ روکا گیا تو اس سے خطے میں مزید بڑے تنازعات کا سامنا ہوگا۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت پر ردعمل دیتے ہوئے روسی وزارت خارجہ کے ایک نمائندے نے کہا کہ یہ ایک ناقابل قبول سیاسی قتل ہے اور یہ خطے میں موجودہ تناؤ میں مزید اضافہ کرے گا۔