کوئٹہ: بلو چستان اسمبلی نے ایران میں حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل، جر منی میں پاکستان کے قونصل خانے پر پتھراو اور سبز ہلا لی پر چم کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرار دادیں منظور کرلیں
اجلاس میں واشک میں تنگ زوراتی ڈیم کی تعمیر کر نے اور ٹراما سینٹر کو کوئٹہ شہر سے باہر منتقل اور اسے وسعت دینے سے متعلق قرار دادیں بھی منظور کرلی گئیں،،محکمہ لائیو اسٹاک سے متعلق پوچھے گئے سوالات متعلقہ وزیر کی عدم موجودگی کے باعث موخر کردئیے گئے۔
بلوچستا ن اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکرغزالہ گولہ کی صدارت میں 40 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی رکن شاہدہ رؤف نے قائد حز ب اختلاف میر یو نس عز یز زہر ی،اصغر علی ترین، میر زابد علی ریکی، فضل قادرمندوخیل، ڈاکڑ محمد نواز کبز ئی، سید ظفر علی آغا، روی پہو جہ، شاہد ہ روف، صفیہ کی جانب سے مشتر کہ مذ متی قرارداد ایوان میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ، اراکین بلو چستان صو بائی اسمبلی مشترکہ ایوان کی۔
ہر گا ہ کہ ایو ان 31جو لا ئی کو فلسطین کی تحر یک آزادی کے عظیم لیڈ ر اور حما س کے سربر اہ اسما عیل ہینہ جن کو ایر ان کے شہر تہر ان میں ایک قا تلا نہ حملے میں شہید کیا گیا شد ید الفاظ میں مذ مت کر تا ہے۔
ان کی شہادت سے امت مسلمہ خا ص کر فسطین ایک عظیم انقلا بی رہنما اور مجا ہد سے محر وم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے ساری زند گی مظلو م فلسطینی عوام کے حقوق اوران کی آزادی کے لئے نما یا ں کر داراور قضیہ فلسطین کو عالمی سطح پر اجا گر کیا اور اسر ائیل کے غا صبا نہ کر دار کو دنیا کے سا منے رکھا۔ لہذایہ ایو ان ان کی فلسطینی عوام کے لئے بے لو ث خد مات پر انہیں خر اج عقید ت اوران کے لو ا حقین اور فلسطینی عوام سے دلی ہمد ردی اور تعز یت کا اظہار کر تا ہے۔
اس موقع پر صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو نے تجویز دی کہ قرار دادکو پورے ایوان کی جانب سے مشترکہ طور پر منظور کیا جائے جس کی ایوان نے منظوری دیتے ہوئے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔ اجلاس میں جرمنی میں پاکستانی پرچم کی بے حرمتی کے خلاف مذمتی قرارداد پیش کرتے ہوئے بی اے پی کی رکن فرح عظیم شاہ نے کہا کہ ہر گا ہ کہ گزشتہ دونوں جر منی کے شہر فر ینکفرٹ میں چند شر پسند وں کی جا نب سے ایک منصو بے کے تحت پا کستان کے قو نصل خانے پر پتھر او توڑ پھوڑ اور پا کستان کے سبز ہلا لی پر چم کی بے حر متی کی گئی۔ جبکہ جھنڈ ا کسی بھی ملک کی پہچان اور شنا خت ہے جس کا احتر ام دنیا کے ہر فرد پر لا ز م ہے اس مکر وہ عمل سے دنیا بھر میں رہنے والے پاکستا نیوں کی دل آ زاری ہو ئی ہے۔ لہذا یہ ایو ان اس افسو س نا ک واقعہ کی نہ صر ف شد ید الفاظ میں مذ مت کر تا ہے بلکہ و فاقی حکو مت سے پر زور مطا لبہ کر تاہے کہ وہ جر من حکو مت سے فوری طور پر رابطہ کر ے کہ وہ دیا نا کنو نشن کے تحت اپنی زمہ داریوں کو پو را کر تے ہو ئے اس واقعے میں ملو ث انہتا پسند عنا صر کو فور ی طور پر گرفتار کر کے انہیں قرار واقعی سز ادی جا ئے تاکہ آئیند ہ اس قسم کے و اقعات رو نما نہ ہوں۔قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے میر عاصم کرد گیلو نے تجویز دی کہ قرار داد کو پورے ایوان کی جانب سے منظور کیا جائے۔
قرار داد پر اظہار خیال کرتے ہوئے صوبائی وزیر حاجی علی مدد جتک، سید ظفر آغا، مینہ مجید، ہادیہ نواز سمیت دیگر نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت ہم سب کو عزیز ہے ملک ہے تو ہم ہیں لہذا ایسے واقعات ناقابل برداشت ہیں جرمن حکومت اور سفارتخانہ پاکستانیوں کا تحفظ یقینی بنائے اور ایسے واقعات کے تدارک کے اقدامات کرے۔بعدازاں قرار داد کو ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا۔اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے رکن میر زابد علی ریکی نے بلو چستان کے ضلع واشک کے لیے ڈیم تعمیر کرنے کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہر گاہ بلو چستان میں زیر زمین پا نی کی سطح ہر گز رتے دن کے ساتھ نیچے گر نے سے صو بے کے تقر یبا تما م اضلاع میں پا نی کی قلت محسو س ہورہی ہے اور ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ دو دہائیوں میں بلو چستان کی ز یا دہ تر سرسبز و شاداب چر ا گاہیں پا نی کی کمی کے با عث صحر اؤں میں تبد یل ہو چکی ہیں
واضح رہے کہ صو بے کے اکثر اضلاع خاص کر ضلع و اشک میں پا نی کو ذ خیر ہ کر نے کے لئے مطلو بہ تعداد میں ڈیمز نہ ہو نے کی وجہ سے پا نی ضا ئع ہور ہا ہے۔لہذا یہ ایوان صو بائی حکو مت سے سفارش کر تا ہے کہ وہ وفاقی حکو مت سے رجو ع کر ے کہ وہ علا قے کے زمیند اروں کی مشکلا ت کو مد نظر رکھ کر ضلع واشک کے لئے تنگ ذوراتی ڈیم کو تعمیر کر نے کے لئے عملی اقد ا مات اٹھا ئے تاکہ ضلع واشک کی زراعت کو مز ید فر و غ دیا جا ئے۔قرارداد کی حمایت کرتے ہوئے صوبائی وزیر میر عاصم کرد گیلو،میر رحمت صالح بلوچ نے کہا کہ کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں پانی سطح کم ہورہی ہے لہذا ڈیمز بنانا وقت کی ضرورت ہیں حکومت ڈیموں کی تعمیر کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔
بعدازاں قرار داد کو منظور کرلیا گیا۔اجلاس میں نیشنل پارٹی کے رکن میر رحمت صالح بلوچ نے ٹراما سینٹر کو کوئٹہ شہر سے باہر منتقل کرکے مزید وسعت دینے کی قرار داد پیش کرتے ہوئے کہاکہ ٹر ا ما سینٹر کو ئٹہ جو کہ سول ہسپتا ل سنڈ یمن پر و انشل ہسپتال کے اندر واقع ہے جہاں پر صو بے بھر کے مریضو ں کو فوری طبی امد اد فراہم کی جاتی ہے۔
چو نکہ ٹر ا ما سینٹر کوئٹہ شہر کے وسط میں واقع ہے اور کوئٹہ شہر میں ہمہ وقت رش ہو نے کی وجہ سے صو بے کے دوردراز علاقوں سے روڈ ایکسیڈ نٹ اور دیگر حا د ثات کی بنا زخمیوں اور دیگر سیر یس مر یضوں کو ٹر ا ما سینٹر کوئٹہ لا نے میں عوام کو سخت مشکلا ت درپیش ہو تی ہیں۔
لہذا صو بے کے عوام کی مشکلا ت کو مد نظر ر کھتے ہو ئے یہ ایو ا ن صو بائی حکو مت سے سفارش کر تا ہے کہ وہ فوری طور پر ٹر ا ما سینٹر کوکوئٹہ شہر سے با بر منتقل کر نے اور اسے وسعت دیتے ہو ئے 200بیڈ ڈ صو بائی ٹر ا ما سینٹر کے قیا م کی بابت عملی اقدامات اٹھا نے کو یقینی بنا ئے۔
جمعیت علماء اسلام کے رکن غلام دستگیر بادینی نے تجویز دی کہ صوبے کے تمام اضلاع میں ٹراما سینٹر قائم کئے جائیں۔ایوان نے قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا۔بعدازاں اسمبلی کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کردیا گیا۔