امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ بجلی کے بل بجلی بنانے کی لاگت کے مطابق لیے جائیں۔
کراچی میں گورنر ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ ہم کیپسٹی چارجز نہیں دیں گے، آئی پی پیز کے معاہدے عوام دشمن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے دھرنے نے قوم کو امید دلائی ہے، ہم چاہتے ہیں ہر صورت یہ مسئلہ حل ہو، بجلی کے نرخ کم ہوں۔
حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ مذاکرت کے بعد ریکوڈک میں کام کرنے والی ایک کمپنی دوبارہ کام کر رہی ہے، ایران پاکستان پائپ لائن پر کام نہ ہونے پر بھی 18 بلین ڈالر پنالٹی لگ سکتی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کوئی حکمران اس پائپ لائن سے متعلق پنالٹی سے قوم کو کیوں نہیں ڈراتا؟ 18 بلین ڈالر کی فکر اس لیے نہیں کہ امریکا منع کرتا ہے ایران سے گیس نہ لیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ ہم چاہتے ہیں 25 کروڑ لوگوں کا مسٸلہ حل ہونا چاہیے، ہم تصادم نہیں لوگوں کے لیے ریلیف چاہتے ہیں، بجلی کی قیمتیں کم ہونی چاہئیں۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ جن افسران نے آئی پی پیز کے ساتھ معاہدے کیے ان کے اثاثے منجمد کیے جاٸیں اور ان کو سزا ملنی چاہیے، پی پی، ن لیگ اور پی ٹی آئی کے دور میں یہ کام ہوا، حکومت میں وہ لوگ بیٹھے ہیں جن کو ان سے براہ راست فائدہ ملتا ہے۔