|

وقتِ اشاعت :   August 5 – 2024

کوئٹہ : یوم استحصال کشمیر 5اگست کے موقع پر ملک بھر کی طرح صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں بھی سیاسی جماعتوں کے کارکن اور عام شہری بھارت کے غیر جمہوری اور استحصالی رویے کے خلاف سڑکوں پر سراپا احتجاج رہے کشمیر بنے گا پاگستان کے نعرے گونجتے رہے

یوم استحصال کشمیر کے موقع پر کوئٹہ میں پاکستان پیپلز پارٹی ، پاکستان مسلم لیگ (ن) ،بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر تنظیموں کے زیر اہتمام نواں کلی سبزل روڈ کمشنر آفس سے تنظیم چوک تک کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالی گئیں

تنظیم چوک پر گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل و صوبائی وزرا سردار مسعود لونی، حاجی علی مدد جتک، بخت محمد کاکڑ، زرک خان مندوخیل، پرنس آغا عمر احمد زئی ، حاجی نور محمد دمڑسمیت دیگر کی قیادت میں کوئٹہ کے مختلف علاقوں سے کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے ریلیاں نکالی گئی اور یکجہتی چوک پر تمام ریلیاں اکٹھی ہونے کے بعد ایک مشترکہ ریلی کی شکل اختیار کر گئی ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ۔

مقررین نے کہا کہ 5اگست 2019کو بھارت کی غاصبانہ حکومت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے کشمیری۔عوام پر جاری مظالم کو مزید بڑھاوا دیا عالمی برادی کو اس کے خلاف آواز بلند کرنا ہوگی کیونکہ خطے کا امن کشمیر کے امن سے جڑا ہوا ہے بھارتی حکومت کی جانب سے آرٹیکل 370اور 35 اے کی ترامیم کو منسوخ کرنا غیر آئینی اقدام ہے جس کے خلاف دنیا بھر میں آواز اٹھائی جا رہی ہے۔ ریلی کے شرکاء سے گورنر بلوچستان شیخ جعفرخان مندوخیل نے کہا کہ ملک بھر کی طرح بلوچستان نے بھارت کے 5 اگست 2019 کے فیصلے کو مسترد کردیا ہے۔بھارت میں مسلمانوں کو حقوق حاصل نہیں ۔

کشمیریوں پر بھارت کے ظلم پر پوری دنیا آج سراپا احتجاج ہے بھارت کی جانب سے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کی پوری دنیا نے مذمت کی ہے کشمیریوں پر ظلم کرنے پر بھارت کیخلاف ہماری نفرت برقرار رہے گی کشمیریوں کو اقوام متحدہ نے آزاد رہنے کا حق دیا ہے کشمیریوں کی آزادی مودی کے ظلم سے ختم نہیں ہوگی آج پاکستانی سبز پرچم تلے متحد ہیں ۔

بھارت کی جانب 5 اگست 2019 میں ظالمانہ اقدام کیخلاف متحد ہیںکوئٹہ میں کامیاب ریلی نے پوری دنیا کو بتادیا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔

صوبائی وزیر آبپاشی صادق عمرانی نے کہا ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیر پر ظلم کیخلاف پورا بلوچستان اظہار یکجہتی کررہاہے ہم ایک آواز ہوکر کشمیر کیلئے آواز اٹھائیں گے اور کشمیر کی آزادی تک ہماری جدوجہد جاری رہے گی ہم کشمیر اور کشمیری عوام کی اخلاقی، سفارتی اور ہر محاذ پر حمایت جاری رکھیں گے۔

حاجی علی مدد جتک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں۔بھارت نے 5 اگست کو کشمیر کی آزاد حیثیت کو ختم کردیا جس کی ہم مذمت کرتے ہیں کشمیر ہماری شہ رگ سے قریب ہے اور پاکستان اٹوٹ انگ ہے۔

بخت محمد کاکڑنے کہا کہ 5 اگست کو بھارت نے اپنے آئین کا منہ کالا کیا5 اگست کو نام نہاد جمہوریت کا دعویٰ کرنے والے بھارت نے کشمیر سے آزاد حیثیت چھین لی بھارت کبھی کشمیر حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہوگا کیوکہ کشمیر کی آزادی کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل کرنا چاہئے۔ زرک خان مندوخیل نے کہا کہ 5 اگست 2019 کے بعد کشمیر کیلئے ہمارے اندر مزید جذبہ پیدا ہوگیا ہے کشمیر سے ہمارا مفاد کا نہیں بلکہ لا الہ الااللہ کا رشتہ ہے اور یہ رشتہ تا قیامت برقرار رہے گا۔

صوبائی وزیر سلیم کھوسہ نے کہا کہ ہم کشمیریوں کے ساتھ تھے اور ساتھ رہینگے ۔

ہم بلوچستانی فرزند بھارت کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ کشمیر ہمارا ہے اور ہمارا رہیگا ۔

کشمیر کی آزادی تک کشمیر اور کشمیری عوام کے ساتھ ہیں ۔میر کریم نوشیروانی نے کہا کہ پاکستان اور کشمیر ہماری جان اور ہماری شان ہے بھارت 75 سال سے کشمیریوں پر ظلم کررہاہے ہم کشمیر کے ساتھ ہیں اور رہینگے۔رکن صوبائی اسمبلی پرنس عمر احمد زئی نے کہا کہ کشمیر بن کر رہیگا پاکستان بھارت سے کشمیر چھین کر رہینگے اور پاکستانی عوام کے کشمیری عوام کے ساتھ دل دھڑکتے ہیں۔صوبائی مشیر ماحولیات نسیم الرحمان ملا خیل نے کہا کہ بھارت شرم کرو اور کشمیر کو رہا کرو ۔

بھارت شروع دن سے کشمیر پر ظلم کررہاہے جس کو دنیا دیکھ رہی ہے ۔ صوبائی وزیر خوراک نور محمد دمڑنے کہا کہ 5 اگست کا دن یوم استحصال کے طور پر ہم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر منارہے ہیںجب تک پاکستان کشمیر کے ساتھ ہے تو دنیا کی کوئی طاقت کشمیر کی خودمختاری پر حملہ نہیں کرسکتی ہم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ۔