کوئٹہ: بلوچستان کے وزیرداخلہ ضیاء اللہ لانگو نے کہا ہے کہ پاکستان ایک آزاد ملک ہے جوتاقیامت سلامت رہنے کے لیے بنا ہی بلوچستان اور گوادر کے عوام سے اپیل ہے کہ گوادر/بلوچستان کو مزید اندھیروں میں نہ دھکیلے احتجاجی اور نفرت کی سیاست بہت ہوچکی
جس کی وجہ ہم آج پسماندہ ہیں ہمیں احتجای اورنفرت کی سیاست کرنے والوں کو مسترد کرتے ہوئے بلوچستان کی ترقی کا سوچنا ہوگا ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک تازہ ویڈیو بیان میں کیا میرے سے اللہ لانگوکا ویڈیو بیان میں کہنا تھا کہ صوبائی حکومت نے کوئٹہ میں احتجاج کرنے کی اجازت دی لیکن احتجاج کی اڑ میں توڑ پھوڑ کی گئی جبکہ صوبائی حکومت کی پالیسی ہے کہ پر امن احتجاج کیا جائے توکوئی رکاوٹ نہیں ڈالیں گے
لیکن پر تشدد احتجاج کے باوجود حکومت نے صبر کا دامن تھامے رکھاکوئٹہ میں احتجاج کے بعد گوادر میں احتجاج کی کال دی گئی گوادر میں احتجاج شروع ہوا تووزیر اعلی بلوچستان کی ہدایت پر مزاکرات کے لیے کئی دن تک گوادر میں ہی موجود رہا اورگوادر میں آل پارٹیز کے نمائندوں، رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہداہت الرحمان کی موجودگی میں مزاکرات کئے گئے
لیکن بعد میں مذاکرات کو ماننے سے انکار کیا گیامیر ضیاء اللہ لانگو نے مزید کہا کہ دھرنے میں موجود خواتین ہماری مائیں بہنیں اور بچے ہمارے ہی لوگ ہیں ہم دھرنے کو پر امن طور پر ختم کروانا چاہتے ہیں جبکہ صوبائی حکومت نے وہ مطالبات بھی تسلیم کیے جو ماننے والے نہیں تھے ہم نے دھرنے والوں کے مطالبے پر تمام گرفتار افراد کو رہا کر دیا تحریری معاہدہ ہونے کے باوجود دھرنا ختم نہیں کیا گیا، وزیرداخلہ بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ معلوم نہیں
بلوچستان ،بلوچیت اور قول کی بات کرنے والے معاہدے پر عمل کیوں نہیں کر رہے صوبائی حکومت نے تمام مطالبات تسلیم کیے 75 افراد کو رہاکیا، شاہراہیں کھول دیں
وزیر داخلہ نے اپنے ویڈیو بیان میں مزید کہا کہ پاکستان اور بلوچستان لازم و ملزوم ہیں گوادر کے لوگوں کے حقوق سلب کیے جارہے ہیں نہ ترقی روکی جا رہی ہیجانے انجانے میں کچھ لوگ بھارتی ایجنڈے کی تکمیل کر رہے ہیں:سی پیک کے منصوبے ہماری ترقی کے ضامن منصوبے ہیں، وزیرداخلہ بلوچستان نے کہا کہ بھارت سی پیک کی تکمیل میں رکاوٹیں پیدا کر رہا ہی
ہندوستان ہمارے لوگوں کو ہمارے ہی خلاف استعمال کرنے کی ناکام کوشش کررہا ہے دشمن قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ہم نے شعور اور تعلیمی یافتہ قوم ہونے کاثبوت اور ترقی کا ساتھ دینا ہوگاہمیں مل کر بیرونی سازشوں کو ناکام بنانا ہوگاہمیں بلوچستان اور بچوں کے مستقبل کا سوچنا ہوگا۔