چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے شہباز شریف کو شیخ حسینہ واجد سے رابطہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ بہتر ہے وزیر اعظم بنگلادیش کی وزیر اعظم کو فون کر کے راستہ پوچھ لیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ لوگ بانی پی ٹی آئی کا نظریہ نہیں بھولے، کل آپ نے عوام کا جم غفیر دیکھ لیا۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو عدالت میں چیلنج کریں گے، مخصوص نشستوں سے متعلق الیکشن کمیشن کو چار درخواستیں دیں، جس وقت کاغذات نامزدگی فائل کر لیے تو سازش کے تحت نشان لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہروانے کی کوشش کی لیکن دو تہائی اکثریت سے جیتے، سپریم کورٹ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف ایک سیاسی جماعت ہے، یہ پارلیمنٹ سپریم ضرور ہے لیکن تشریح کا اختیار سپریم کورٹ کو ہے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ اس قانون سازی کے ذریعے عدالت کے فیصلے کو ختم کرنا چاہتے ہیں، اپنے آئین کو دیکھیں، یہ آپ کس کے کہنے پر قانون سازی کر رہے ہیں، یہ بل آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
بیرسٹر گوہر علی خان نے مزید کہا کہ اگر آپ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ چکے ہوتے تو یہ قانون سازی نہ کرتے، کیا کسی رکن کو حق ہے کہ ایسا قانون پیش کرے جو آئین کے خلاف ہو؟ اپوزیشن کو تو آپ وقت نہیں دیتے، حکومتی ارکان سے بل کا پوچھ لیں ان کو بھی کچھ نہیں پتہ۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اسپیکر سے مطالبہ ہے ہمارے جبری گمشدہ ارکان سے متعلق خصوصی کمیٹی بنائیں، ہمارا رکن اسمبلی گھر جانا چاہتا تھا نہیں جاسکا، پارلیمنٹ لاجز میں انتقال ہوا، ہمارے رکن اسمبلی کی موت پارلیمنٹ لاجز میں کیوں ہوئی وہ گھر کیوں نہ جاسکا۔