بجلی ٹیرف میں ہوشربا اضافے کے باوجود پاورسیکٹر کے نقصانات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے۔
وزارت پاورکی دستاویز کے مطابق پاور ڈسٹری بیوشن کمپنیز (ڈسکوز) کا سالانہ ریونیوگیپ کم نہ ہوسکا۔ حجم ایک ہزار 264 ارب تک پہنچ گیا۔ چیلنجز رواں سال برقرار رہنے کا خدشہ بھی ظاہر کیا گیا ہے۔
دستاویز کے مطابق تقسیم کار کمپنیز نے نادہندگان سے 365 ارب روپے کی ریکوری کرنی ہے، ڈسکوز کا نیپرا ہدف سے 274 ارب روپے زیادہ نقصان ہوگیا، سالانہ نقصان 589 ارب سے بڑھ کر 639 ارب تک پہنچ گیا۔ آئی پی پیز کے سود کی مالیت 111 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
یاد رہے کہ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی نے پاورسیکٹر کی سٹیٹ آف انڈسٹری رپورٹ 2023 کے مطابق بجلی کی پیداوارترسیل تقسیم میں نااہلی،ایندھن کی فراہمی پاورسیکٹر کے بڑے مسائل قرار دیئے گئے ہیں، پرانے اور خراب کارکردگی والے پلانٹس مدت پوری کرنے کے بعد بھی چلائے جانے کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔