اسلام آباد: زیر سمندر کیبل کٹنے سے دنیا بھر میں انٹرنیٹ سروس میں پیدا ہونیوالی خرابی تو چند روز میں دور کر دی گئی،،،جس کے بعد دنیا میں آن لائن رابطے معمول پر آنے کے باوجود پاکستان میں انٹرنیٹ سروسز مسلسل خلل کا شکار ہیں۔
ملک کے مختلف شہریوں میں موبائل ایپس آئے روز متاثر ہونے سے لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے، یہاں تک کہ ڈاوٴن لوڈنگ اسپیڈ بھی انتہائی سست روی کا شکار ہوگئی ہے۔
حال ہی میں عالمی انٹرنیٹ کیبل میں خرابی پیدا ہوئی تو ہر طرف کھلبلی مچ گئی۔ چند روز بعد پی ٹی اے اور پی ٹی سی ایل نے انٹرنیٹ سروس مکمل بحال ہونیکی نوید سنائی۔
اس کے بعد سے پاکستان میں انٹرنیٹ چل تو رہا ہے مگر اس کی اسپیڈمسلسل کم ہے۔ پھر31 جولائی کو بھی ملک بھر میں پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی (پی ٹی سی ایل) کا انٹرنیٹ سسٹم ڈاوٴن ہونے سے انٹرنیٹ سروس شدید متاثر ہوئی جس سے بینکوں سمیت آن لائن کاروبار سے منسلک اداروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس خرابی کو بھی دور کردیا گیا لیکن ملک میں انٹرنیٹ سروس پھر بھی سست روی کا شکار چلی آرہی ہے۔
ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سست ہونے کی تکنیکی وجوہات ہیں ۔ سائبر امور کے ماہرین کہتے ہیں کہ کیبل کی کوالٹی ، ڈیجیٹل ٹریفک بڑھنا اور موسمیاتی تبدیلیاں انٹرنیٹ سروس کو متاثر کرتی ہیں۔ لیکن کسی فائر وال سے انٹرنیٹ سلو ہونے کی باتیں بے سروپا ہیں۔
آئی ٹی ایکسپرٹ عمار جعفری کا کہنا ہے کہ جو بھی فائروال وغیرہ لگی ہے ان کے اپنے سسٹم کو سیکیور کرنے کے لئے ہے عام آدمی کی کمیونیکیشن کے لیے نہیں ، ایسی حفاظتی دیوار ہر جگہ ہوتی ہے گھر کے باہر آپ چوکیدار کھڑا کرتے ہیں ہر حکومت کوحق ہے کہ اپنے ملک کو محفوظ کیا جائے اور جو بھی ٹریفک جا رہی ہے وہ ایسی نہ ہو کہ جس سے کسی کے خلاف نفرت پھیلے یا مسائل بڑھیں۔
ماہرین انٹرنیٹ کی سست رفتاری کو ملکی معیشت کیلئے زہر قاتل قرار دیتے ہیں۔ وزارت آئی ٹی حکام کہتے ہیں کہ انٹرنیٹ سلو ہونیکی وجوہات جاننے کیلئے پی ٹی اے سے جواب مانگ لیا ہے ، کیونکہ بطور ریگولیٹر اصل حقیقت وہی بتا سکتا ہے۔