|

وقتِ اشاعت :   August 15 – 2024

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ احتساب کی طرف بڑھتے ہوئے ملک میں انتشار کو روکا جارہا ہے۔

لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف قوم سے خطاب کرتے ہوئے اقتصادی پلان کا اعلان کریں گے کہ کیا اصلاحات کی جارہی ہیں جس سے معیشت میں بہتری آئے گی اور پاکستانیوں کی زندگی کو آسان بنانے کے لیے کام کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا حال ہی میں جو کچھ ہوا جس میں ایک ادارے نے خوداحتسابی کو فروغ دیتے ہوئے احتساب کا عمل شروع کیا، یہ خوش آئند ہے اور یہ ایسا قدم ہے جس کو سراہنا چاہیے، احتساب کی طرف بڑھتے ہوئے ملک میں انتشار کو روکا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خود احتسابی ہر ادارے کو اپنانی چاہیے، اچھا ہوا کہ فوج کے ادارے نے یہ فیصلہ کیا، آج جو پریس ریلیز سامنے آئی اس سے ثابت ہوتا ہے کہ یہ جنرل فیض حمید سے تحقیقات کے نتیجے میں 3 افسران کو گرفتار کیا گیا ہے، اہم بات پریس ریلیز کی یہ ہے کہ ایک سیاسی جماعت کی لیڈر کی ایما پر ملک پر میں انتشار پھیلایا جارہا تھا، ملک میں بد امنی پھیلائی جارہی تھی، عمران خان کی منشا پر سازشیں کی جارہی تھیں تو یہ ایک بڑا ٹائملی فیصلہ تھا جس کے تحت جنرل فیض کو گرفتار کیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی منشا پر ملک کو غیر مستحکم کیا جارہا تھا، عدم اعتماد کے وقت بھی جنرل فیض اور ان کے ساتھی عمران خان سے رابطے میں تھے اور سیاسی جوڑ توڑ میں بھرہور حصہ لے رہے تھے، ملکی سلامتی داؤ پر لگانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی، جنرل فیض کی گرفتاری کے بعد جن کو گرفتار کیا گیا یوں لگتا ہے کہ مزید گرفتاری بھی عمل میں لائے جائے گی، اور اس کا دائرہ کار صرف فوج کے ادارے تک نہیں بلکہ اس میں جو جو ملوچ ہے جس نے ملک کو غیر مستحکم کیا وہ تمام لوگ شکنجے میں آئیں گے۔

وزیر نے کہا کہ جب سیاسی مفادات کو قومی مفادات پر ترجیح دی جاتی ہے اور لگتا یہ ہے کہ عمران خان کی جیل سے بھی پیغام رسانی چل رہی تھی، وہ رابطے میں تھے اب کوشش کی جارہی ہے کہ اس سے کنارہ کشی کی جائے تو ایسے اس سے الگ نہیں کیا جاسکتا، یہ روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ عمران خان کی ایما شامل تھی جن جنرل فیض نے تمام اقدامات کیے اور رابطہ بھی تھا آپس کا ایک ملاپ تھا جس کے تھٹ یہ ہوتا تھا اور اس کی قیادت عمران خان کر رہے تھے، اب مزید شواہد سامنے آرہے ہیں، 9 مئی یا دوسرے اقدفامات جو انہوں نے کیے یہ ملک کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش تھی۔

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے انتشاری ٹولے کے ساتھ مل کے ملک کو نقصان پہنچایا ہے، عمران خان جیل سے رابطوں کے ذریعے ملک کو غیر مستحکم کر رہے ہیں، یہ اب نہین چلے گا، اب ملک بہتری کی طرف جارہا تھا، پیٹرول میں کمی ہورہی، معیشت بہتر ہورہی ہے لیکن جو انتشاری ٹولے نے ملک کے ساتھ کیا اس کی تحقیقات ہوگی، اس ملک کو مقصان پہنچانے والے انتشاری تولے کے رنگ لیڈر عمران خان نے مفادات کے لیے ملک کو نقصان پہنچایا اور اس کی کوئی معافی نہیں ہونی چاہیے۔