پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مہنگائی کے ذمہ دار ہم نہیں، بانی پی ٹی آئی کے دور سے یہ کام شروع ہوا، ہم نے تو آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہہ دیا تھا، دوبارہ لانے والے کون ہیں؟
لاہور میں مریم نواز کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ ذمہ دار وہی ہیں جو آج جیل سے بیٹھ کر بڑھ چڑھ کر باتیں کر رہے ہیں، ہم نے ریکارڈ مدت میں بجلی کے کارخانے مکمل کر کے بحران پر قابو پایا، عوام مہنگائی اور بجلی کے بلوں کی وجہ سے ایک کرب سے گزر رہے ہیں۔
نواز شریف نے کہا کہ21 اکتوبر کی تقریر میں بھی میں نے بجلی کی قیمت پر تفصیل سے گفتگو کی تھی، 2017 میں بجلی کے بل کم آتے تھے، لوگ آسانی سے زندگی گزارتے تھے، ہمارے زمانے میں دس دس روپے کلو سبزیاں ملتی تھیں۔
صدر مسلم لیگ ن نے کہا کہ ہم نے ڈالر کو 4 سال تک 104 روپے کی سطح پر برقرار رکھا تھا، جن کا بل آج 18 ہزار آرہا ہے ان کا بل 2017 میں 1600 روپے آتا تھا، مریم نواز نے آتے ہی آٹے کی قیمت میں کمی کی ہے، بہت محنت کر رہی ہیں، مریم نواز صحت اور صفائی کیلئے بھی خوب محنت کر رہی ہیں۔
نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ چند ججوں نے بیٹے سے 10 ہزار درہم تنخواہ نہ لینے پر مجھے نکال دیا گیا، میں آج بھی یہی پوچھتا ہوں کہ مجھے کیوں نکالا؟ مجھے نکالنے والوں نے ملک کے ساتھ ظلم اور ایک جُرم کیا تھا۔