|

وقتِ اشاعت :   August 20 – 2024

چندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی، جھڈیر شاخ کو 20 فٹ چوڑا شگاف پڑا گیا پاک زاہدان ریلوے ٹریک سیلابی ریلوں کے باعث شگاف پڑنے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے

طاقتور مون سون سسٹم کا دوسرا اسپیل شمال مشرقی بلوچستان میں موجود ہے پی ڈی ایم اے این ڈی ایم اے کی بلوچستان میں 20 سے 22 اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں بارشوں سے کے مختلف اضلاع کے،

ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی اور رابطے سڑکیں بحال نہیں ہو سکی۔ ادھر پاک افغان بارڈر پر سیلابی ریلے سے شہر سے زمینی راستے بند گلنگور لیویز چیک پوسٹ کی بلڈنگ سیلابی ریلے نے گرا دیا افغانستان اور شمالی بلوچستان میں بارش سے سیلابی پانی گڑانگ کے زریعے نوشکی اور چاغی کی طرف جارہی ہے

بلوچستان بھر میں متاثرہ دیہاتوں کے مکین گھروں میں محصور ہوگئے۔ ادھر ڈیرہ اللہ یار میں دو روز کی بارشوں نے ہر طرف تباہی مچا دی، ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی، جھڈیر شاخ کو 20 فٹ چوڑا شگاف پڑا گیا، 20 سے زائد دیہات اور فصلیں زیرآب، حیرالدین ڈرین کھیازئی چوکی اور صحبت کھوسہ گاوں کے مقام پر اوورٹاپ کرنے سے کئی دیہات ڈوبنے کا خدشہ بڑھ گیا، انتظامیہ ہیوی مشینری کے ہمراہ پہنچ گئی،

پشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے امدادی کام شروع کر دیا گیا۔ بارشوں کا سلسلہ تیسرے روز تھم گیا مگر ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی برقرار ہے،

جسکے باعث جھڈیر شاخ شرقی نہر کو گوٹھ نصیب اللہ کھوسہ کے مقام پر 20 فٹ چوڑا شگاف پڑ گیا،

نہر کو لگنے والے شگاف سے گوٹھ درمحمد چانڈیو، عبدالفتح کھوسہ، غلام نبی ٹانوری سمیت 20 دیہات اور فصلیں زیرآب آگئیں، پانی تیزی سے گوٹھ محمد علی لاشاری اور گوٹھ ہزار خان چانڈیو کی طرف بڑھ رہا ہے، دوسری جانب حیرالدین ڈرین بھی کھیازئی چوکی اور صحبت خان کھوسہ کے مقام پر اوور ٹاپ کرنے سے کئی دیہات زیرآب آنے کا خدشہ ہے تاہم ڈپٹی کمشنر جعفرآباد اظہر شہزاد کی ہدایت پر اسسٹنٹ کمشنر فہد شبیر اور نائب تحصیلدار محمد ظریف گولہ نے ہیوی مشینری کے ہمراہ کھیازئی چوکی اور صحبت کھوسہ گاوں کے مقام پر ڈرین کے پشتوں کو مضبوط بنانے کا کام شروع کردیا ہے، ڈپٹی کمشنر اظہر شہزاد نے جھڈیر شاخ شرقی نالے کے شگاف کا معائنہ کرکے ایری گیشن عملے کو فوری شگاف بند کرنے کی ہدایت کردی، وارڈ وادھو واہ کے کونسلر شہداد خان چانڈیو اور محمد علی لاشاری نے میڈیا نمائندگان سے گفتگو میں کہا کہ شرقی نالے کو لگنے والے شگاف سے ہمارے دیہات، فصلیں اور مچھلی کے تالابوں کو شدید نقصان کا خدشہ ہے انتظامیہ فوری طور پر شگاف بند کرے ۔

مون سون سسٹم کے باعث اورماڑہ اور مضافاتی علاقوں میں اتوار کی شام سے پیر کی صبح تک وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ رات بھر وقفے وقفے سے جاری رہنے والی بارش سے اورماڑہ میں موسم خوش گوار ہو گیا جبکہ گرمی کا زور ٹوٹ گیا ہے۔

دوسری جانب اتوار کی سہ پہر سے پیر کے روز تک اکیس گھنٹے اورماڑہ کو بجلی کی فراہمی منقطع رہی۔

بجلی کی فراہمی معطل ہونے کے سبب اورماڑہ میں لوگوں کو سخت پریشانی اور طرح طرح کے مصائب کا سامنا رہا ہے۔

اورماڑہ میں کئی گھنٹے بجلی بندش کے متعلق کیسکو حکام نے بتایا کہ اتوار کی سہ پہر سے پسنی گرڈ سے اورماڑہ گرڈ کو بجلی فراہم کرنے والی مین ٹرانسمیشن لائن میں فنی خرابی کے باعث اورماڑہ گرڈ کو بجلی کی فراہمی معطل رہی تھی۔

تاہم اکیس گھنٹے بعد گرڈ سسٹم آپریشن ٹیم کی جانب سے فالٹ کو ٹریس کرکے کام مکمل کرنے کے بعد پیر کے روز اورماڑہ کو بجلی فراہمی بحال کر دی گئی ہے۔

خیال رہے گزشتہ کئی ہفتوں سے اورماڑہ میں ایک رات چھوڑ کر ہر دوسری رات بجلی کی فراہمی منقطع ہونے سے لوگوں کی زندگیاں اجیرن بن گئی ہیں جبکہ گزشتہ ماہ سے اورماڑہ سمیت ضلع گوادر اور مکران ڈویژن بھر میں بجلی کی طویل دورانیے بندش اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کی وجہ سے مکران بھر کی عوام سخت اذیت میں مبتلا ہے۔

گذشتہ شب بیلہ اور مضافات میں ہونے والی مسلسل بارش اور بالائی علاقوں میں ہونے والی بارش سے شہہ ندی میں طغیانی کے باعث سیلابی ریلہ گوٹھ نوتانی میں داخل ہو گیا کپاس کی تیار فصل سیلابی ریلے میں بہہ گئی دوسری جانب سیلابی ریلہ گوٹھ گدور میں داخل ہونے سے گرلز سکول اور کئی مکانات زیر آب آ گئے کلہڑی ندی میں طغیانی سے وکیلانی چھب گوٹھ اسحاقانی گوٹھ سنہیری گوٹھ کشاری تھرڑہ اور بڑا باغ سمیت متعدد گاوں زیر آب آنے اور بڑے پیمانے پر زرعی زرعی زمینوں کے کٹاو اور تیار فصلات کے تباہ ہونے کی اطلاعات ملی ہیں یہاں بیلا میں ڈپٹی کمشنر لسبیلا حمیرا بلوچ کی ہدایات پر اسسٹنٹ کمشنر سب ڈویژن بیلا حبیب الرحمان نے تحصیلدار بیلا حبیب اللہ کھوسہ انچارج لیویز تھانہ امان اللہ رونجھو کے مہراہ گوٹھ گدور میں سیلابی ریلے کے داخل ہونے سے پیدا کرنے والی صورت حال کا جائزہ لیا متاثرہ گھروں کے حوالے سے تفصیلی معلومات لیں۔

پاک افغان بارڈر پر سیلابی ریلے سے شہر سے زمینی راستے بند گلنگور لیویز چیک پوسٹ کی بلڈنگ سیلابی ریلے نے گرا دیا رابطے سڑکیں بحال نہیں ہو سکی ضلع نوشکی میں حالیہ شدید بارش کے نتیجے میں سیلابی صورتحال برقرار ہے خیصار پل دوسرے روز بھی آمدورفت کے لیے بحال نہیں ہوسکا جس کی وجہ لوگ سیلابی پانی کے اندر جاکر منزل تک پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں۔

گزشتہ شب این چالیس آر سی ڈی شاہراہ گلنگور کے مقام پر سیلابی ریلے کے باعث گلنگور لیویز پوسٹ کی عمارت گر گئی فورس کے اہلکار معجزانہ طور پر محفوظ رہے دوسری جانب افغانستان اور شمالی بلوچستان میں بارش سے سیلابی پانی گڑانگ کے زریعے نوشکی اور چاغی کی طرف جارہی ہے پانی کی بہاو تیز ہونے کی وجہ سے زمینی رابطہ منقطع ہو چکا ہے یونین کونسل ڈاک اور انام بوستان سمیت تحصیل چاغی کے لیے راستہ مکمل بند ہے علاقے میں اشیا خوردنوش کی قلت پیدا ہورہی ہے سیلابی ریلوں نے رابطہ سڑکوں اور زرعی فصل و بندات کو کافی نقصان پہنچایا ہے خیصار پل کو عارضی طور پر بحال کرنے کے لیے کام جاری ہے۔

اوستہ محمد میں بھی بارش نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی شدید اور تیز ہواں کے ساتھ بارش کی وجہ سے نکاسی اپ کا نظام نہ ہونے کی باعث برساتی پانی سرکاری دفاتر سمیت لوگوں کے گھروں میں داخل جس سے گھروں اور سرکاری دفاتر کو جزوی طور پر نقصانات کی اطلاع جبکہ دوسری جانب بجلی کا نظام مکمل طور پر مفلوج ہو کر رہ گیا ڈیرہ بگٹی میں تین روز تک جاری رہنے والے بارش نے شہر میں جل تھل ایک کر دیا گلی گلی تالاب کا منظر پیش کرنے لگے متعدد کچے مکانوں کی دیواریں گر گئی اور چھتیں جزوی طور پر متاثر ہو گئی کئی گھرانے بے یارومددگار کھلے آسمان تلے رہنے پر مجبور ہو گئے ۔سیلاب کے باعث شگاف پڑنے سے ریلوے ٹریک متاثر ضلع نوشکی میں مختلف ایریا میں رپاک زاہدان ریلوے ٹریک سیلابی ریلوں کے باعث شگاف پڑنے کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے پی ڈی ایم اے بلوچستان کے کنٹرول روم کے مطابق طاقتور مون سون سسٹم کا دوسرا اسپیل شمال مشرقی بلوچستان میں موجود ہے۔

کنٹرول روم کا بتانا ہے کہ قلعہ عبداللہ، پشین، زیارت، مسلم باغ ،لورالائی، شیرانی، ہرنائی، بولان اور دکی میں سیلابی ریلوں سے نقصانات ہوئے ہیں جب کہ توبہ اچکزئی کے بالائی پہاڑی علاقوں میں مختلف ندی نالوں میں اونچے درجے کے سیلابی ریلے گزر رہے ہیں۔

کنٹرول روم کے مطابق ضلع چمن میں توبہ اچکزئی کے علاقے تاش رباط، زیمل، غبرگ،کرتو اور بینہ میں رابطے سڑکیں بند ہیں، قلعہ عبداللہ کے علاقوں ماچکہ، آرمبی میں سیلابی ریلوں میں سڑکیں بہہ گئی ہیں جب کہ آرمبی میں سیلابی ریلے میں بچہ بہہ کرجاں بحق ہوگیا جس کی لاش نکال لی گئی۔

پشین شاہراہ توت اڈا کے مقام پربہہ جانے سے ٹریفک معطل ہوگئی ہے جب کہ توبہ اچکزئی اور توبہ کاکڑی کے تمام ڈیمز محفوظ ہیںاین ڈی ایم اے کی بلوچستان میں 20 سے 22 اگست تک مزید بارشوں کی پیشگوئی این ڈی ایم اے نے مقامی حکام اور ریسکیو سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایایت نیشنل ڈیزائسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے بلوچستان میں 20 سے 22 اگست کے دوران مزید بارشوں کی پیشگوئی کر دی ہے ۔

این ڈی ایم اے کے مطابق شمال مشرقی ژوب،قلعہ سیف اللہ،پشین،کوئٹہ،زیارت،قلات،خضدارمیں بارشوں کی توقع ہے۔ دادو،لسبیلہ،آواران،جھل مگسی، واشک، کچھی،جعفرآبادکے علاقوں میں بارشوں کا امکان ہے۔اس کے علاوہ خضدار،دادو،لسبیلہ،آواران،جھل مگسی،واشک،موسی خیل،دکی،بارکھان،سبی،کوہلوکیندی نالوں میں طغیانی کا امکان ہے ، پانی کے بہاؤ میں اضافہ دریاں پر موجود پلوں کو نقصان پہنچا سکتا ہے، این ڈی ایم اے نے مقامی حکام اور ریسکیو سروسز کو ہائی الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کردیا ہے