وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان کو کسی جلسے، جلوس اور دھرنے کی نہیں بلکہ معاشی استحکام کی ضرورت ہے۔
ضلعی ایجوکیشن رپورٹ 2023 کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے ماضی میں انسانی وسائل کی ترقی میں کی گئی اصلاحات سیاسی عدم استحکام کا شکار ہوئیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں دنیا میں مقابلہ کرنے کے لیے نوجوانوں کو نئے ہنر سکھانے ہوں گے۔
وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ نوجوانوں کو ملک کی معاشی ترقی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا، ترقی کے لیے محض انفراسٹرکچر کافی نہیں، دنیا میں کوئی ترقی یافتہ ملک ایسا نہیں جس نے تعلیم کے شعبے کو نظر انداز کر کے ترقی کی ہو، تعلیم کے شعبے پر عدم توجہی ترقی کے سفر میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے،جس طرح لیپ ٹاپ بنا سوفٹ ویئر بے معنی ہے اسی طرح تعلیم کے بغیر ہم پائیدار ترقی کا تصور نہیں کر سکتے۔
احسن اقبال نے کہا کہ تعلیم اور انسانی وسائل میں ترقی پائیدار معاشی اور معاشرتی ڈھانچے کی بنیاد رکھتے ہیں، ہم نے وژن 2010 اور 2025 میں تعلیم اور انسانی وسائل کی ترقی کو اولیت دی۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ 1999 میں جنرل مشرف نے مارشل لگایا تو میں نے انہیں خط لکھا کہ وژن 2010 ہماری جماعت کی سیاسی دستاویز نہیں، ملک کی اقتصادی اور سماجی ترقی کے لئے وژن 2010 پر عملدرآمد جاری رکھا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے 2017 میں ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ضلعی سطح پر غربت کا تعین کرنے کے لئے رپورٹ جاری کی، آج اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہوئے ہم نے ضلعی سطح پر تعلیم کی صورتحال پر اہم ترین رپورٹ جاری کی۔
احسن اقبال نے کہا کہ میڈیا سیاسی جھگڑوں پر توجہ دینے کی بجائے تعلیم، صحت، سماجی سطح پر درپیش بنیادی مسائل کو کوریج دے، میڈیا پاکستان کو درپیش بنیادی مسائل کو موضوع بحث بنائے گا تو ہر ہر حلقے اور ضلع کی سطح پر ترقی کا عمل شروع ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو کسی جلسے،جلوس،دھرنے کی ضرورت نہیں، پاکستان کو معاشی استحکام کی ضرورت ہے، ملکی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات کررہے ہیں، انتشار کی سیاست کرنے والا ملک دشمنی کرےگا، ہمیں استحکام کے راستےکےروڑوں کو اٹکانا ہوگا۔
احسن اقبال نے کہا کہ ملکی بہتری کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، معیشت کی بہتری کےلیےپالیسیوں کا تسلسل ناگزیر ہے۔