متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کو بچانا ہے تاکہ پاکستان کو بچایا جاسکے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ جناح ہسپتال پر سندھ حکومت کا ایک پیسہ خرچ نہیں ہورہا اور یہ ڈونرز کے پیسوں پر چل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب عوام ٹیکس دے رہے ہیں تو کراچی ڈونیشن سے کیوں چل رہا ہے، ٹیکس ادا کرنے والے لوگوں کو ریاست جوابدہ ہے۔
خالد مقبول صدیقی نے اس موقع پر مزید کہا کہ ان حالات میں ملک نہیں چل پائے گا، یہ نظام ہی سب سے بڑا دشمن ہے اور اس نظام کے محافظ ہی اس ملک کے سب سے بڑے دشمن ہیں، اس نظام کو پوری طاقت کے ساتھ پوری قوت سے گرانے اور بکھیرنے کی ضرورت ہے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما کا کہنا تھا کہ تعلیم جبر کے کسی بھی نظام کے خلاف کھڑے ہونے کے لیے سب سے مضبوط ہتھیار ہے، ساری حکومتیں مل کر اس شہر پر انحصار کرتی ہیں، کراچی کو بچانا ہے تاکہ پاکستان کو بچایا جاسکے۔
خالد مقبول صدیقی نے مزید کہا کہ اس شہر کے ہاتھ میں اس ملک کا نظام جب تک نہیں ہوگا اس ملک کو قائم رکھنا مستحکم رکھنا اور اگے بڑھانا ناممکن ہے۔
وفاقی وزیر تعلیم خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ 75 سال سے ہر کوشش ناکام ہو چکی ہے، پاکستان اس وقت دنیا کا اخری بدنصیب ملک ہے جہاں پر جاگیردارانہ نظام اپنے پورے جبر کے ساتھ موجود ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم بڑی بے حسی کے ساتھ اس جاگیردارانہ جمہوریت کو جمہوریت کہتے ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ اس اسمبلی میں جہاں ایم کیو ایم اور آپ کے نمائندے بیٹھتے تھے، عام پاکستانی بیٹھتا تھا اب یہ سارے خاندان بیٹھے ہوئے ہیں، یہ پاکستان کے عوام کی نمائندے نہیں خاندانوں کی نمائندگی کررہے ہیں۔
رہنما ایم کیو ایم نے کہا کہ ہم نے پاکستان بنایا تھا پاکستان بچائیں گے بھی، اس کی تعمیربھی کریں گے اور اس کی تعبیر بھی دیں گے، انہوں میں آخر میں کہا کہ دنیا بھر میں جو ٹیکس دیتا ہے سب سے ’وی وی پی آئی اسٹیٹس‘ اس کو ملتا ہے، ہمیں مل کر فیصلہ کرنے کی ضرورت ہے۔