کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت بلوچستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمیشن کا اجلاس یہاں وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا
اجلاس میں قائد حزب اختلاف میر یونس عزیز زہری ، ممبر کمیشن اور رکن اسمبلی میر ظفر اللہ زہری، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکریٹری منصوبہ بندی و ترقیات حافظ عبدالباسط سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کمبر دشتی اور سیکرٹری مواصلات و تعمیرات لعل جان جعفر سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی اجلاس کو ڈی جی پی ڈی ایم اے جہانزیب خان نے ایجنڈا پوائنٹس پر بریفنگ دی
وزیراعلیٰ نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ پی ڈی ایم اے قدرتی آفات کی صورت میں پیشگی ضروری اقدامات کو مزید موثر بنائے اورقدرتی آفات کی صورت میں مواصلاتی رابطوں کو برقرار رکھنے کے لیے رابطہ پلوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے
انہوں نے ہدایت کی کہ قدرتی آفات سے بہتر انداز سے نمٹنے کے لئیسائینٹفک ڈیٹا اکھٹا کرنے کے عمل کو مزید موثر بنایا جائے اورمون سون بارشوں کے باعث پیدا ہونے والی سیلابی صورتحال سے متعلق ہر سال ماہ فروری میں ہی اسٹڈی شروع کی جائے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پی ڈی ایم اے آفات سے بہتر انداز سے نمٹنے کے لیے پورے سال کی اسیسمنٹ کرے گی اور ڈویڑنز میں قائم ڈیزاسٹر مینجمنٹ ویلجز میں غیر غیر ضروری آسامیوں تخلیق نہ کی جائے
اجلاس میں تفتان میں کووڈ 19 کے دوران قائم ہونے والے قرنطینہ مراکز مکمل طور پر پی ڈی ایم اے کے زیر انتظام میں دینا کا فیصلہ کیا گیا اجلاس میں پی ڈی ایم اے کے امور سے متعلق دیگر اہم فیصلے بھی کئے گئے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں قدرتی آفات کی صورت میں صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کا کردار کلیدی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی آفت یہ ہنگامی صورتحال میں امداد و بحالی کے کاموں کو بہتر انداز سیسرانجام دینے کے لیے پیشگی تیاریاں مکمل کی جانی چاہیے
انہوں نے کہا کہ مون سون بارشوں سے پیدا ہونے والی صورتحال کی وجہ سے بلوچستان کے کئی ایک اضلاع میں سیلابی صورتحال کا سامنا ہے انہوں نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ مواصلاتی رابطوں خصوصاً رابطہ پلوں کی حفاظت کو بھی یقینی بنایا جائے۔