سینیٹ میں قائد حزب اختلاف شبلی فراز کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کا سیاسی حل نکالنا ہو گا۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا اصل مسائل پر توجہ دیے بغیر صرف طاقت پر انحصار کریں گے تو نتائج اچھے نہیں ہوں گے، جنگوں کے آخر میں بھی مذاکرات کی ٹیبل پر ہی آنا پڑتا ہے۔
سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا بلوچستان کے مسائل کا سیاسی حل نکالنا ہو گا، اصل اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لیکر چلنا ہو گا۔
ان کا کہنا تھا ہم نے دہشت گردی کی مذمت کی، وزیر نے پریشان کن بات کی، جو بندوق اٹھاتے ہیں اس کا تو فیصلہ کر لیں گے، یہ طے کرنا کہ کون پاکستانی ہے اور کون نہیں، یہ مسئلہ اتنا سادہ نہیں ہے، بلوچستان بدل چکا ہے، اب وہ بہت آگاہ ہیں، ہمیں چاہیے کہ بلوچستان کے اصل شراکت داروں کو آن بورڈ لائیں اور انہیں ساتھ بٹھا کر مسئلے کا حل تلاش کریں۔
سرحد پار سے پاکستان میں دہشتگردی کے واقعات پر شبلی فراز کا کہنا تھا اگر دہشتگرد افغانستان میں ہیں تو ہمیں افغانستان سے بات کرنی ہو گی، افغانستان کا سفارتی بلیک آؤٹ ہمارے مفاد میں نہیں ہے، موجودہ اور سابق وزیر خارجہ نے افغانستان کا ایک دورہ تک نہیں کیا۔