کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے جمعہ کو یہاں وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کے ہمراہ صوبے میں امن و امان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی ایڈیشنل چیف سیکریٹری محکمہ داخلہ بلوچستان شہاب علی شاہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے امن و امان کی مجموعی صورتحال اور در پیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اجلاس کو صوبے کی جغرافیہ ، اور سیکیورٹی اداروں کی استعداد کار سے متعلق بھی بریف کیا گیا
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان سے متعلق یک طرفہ بیانہ چلایا جاتا ہے جو کہ افسوسناک ہے صوبے میں بحالی امن کیلئے اقدامات کو موثر بنایا جاررہا ہے اور دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے
یہ جنگ صرف فوج اور سرمچاروں کی نہیں بلکہ معاشرے کے ہر فرد کی ہے اس جنگ میں لڑنے والے ہر شخص پر یہ تصور واضح ہونا ضروری ہے کہ تخریب کاروں کے خلاف ریاست کی سمت درست ہے اور ہم حق پر کھڑے ہیں دین اسلام کی تعلیمات بھی یہی ہیں
کہ شر اور برائی کو روکنے کے لئے اس کا ہر صورت تدارک کیا جائے اور لڑنے کے ساتھ ساتھ لڑائی میں حصہ نہ لے سکنے والے افراد کم از کم سے دل میں اسے برا ضرور تصور کریں ،
وزیر اعلٰی نے کہا کہ صوبائی حکومت نے نوجوانوں کو ترقی کے مواقعوں کی فراہمی اور صحت مندانہ سرگرمیوں کے فروغ کیلئے یوتھ پالیسی کا آغاز کیا ہے اس کے علاوہ بیروزگار نوجوانوں کو اخوت پروگرام کے تحت آسان اقساط پر قرضے فراہم کئے جارہے ہیں
تعلیمی مواقعوں کی فراہمی کے لئے صوبے کے قابل نوجوانوں کو دنیا بھر کی 200 معروف یونیورسٹیوں میں مکمل طور فنڈڈ پی ایچ ڈی سائنس اسکالرشپس آفر کی گئی ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبائی حکومت وفاقی حکومت کے تعاون سے دہشت گردی کی عفریت کا ممکل خاتمہ کرنے کے لئے پرعزم ہے
جس کو موثر بنانے کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کا مشترکہ لائحہ عمل ناگزیر ہے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ قومیت اور لسانی بنیادوں پر بے گناہوں کا قتل قابل مذمت ہے وزیراعلیٰ بلوچستان نے صوبے کی صورتحال سے متعلق جسط انداز سے بریف کیا وہ یقیناً قابل غور ہے
ملک دشمن عناصر، مخالف قوتیں اور تخریب کار عناصر اس بات سے خائف ہیں کہ کہیں بلوچستان ترقی کی منازل نہ طے کرلے ہمیں دشمن کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہے، خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ قائم و دائم رہے گا اور اس کی تمام اکائیاں اور ملک میں بسنے والی اقوام قومی یکجہتی سے ہر طرح کی سازشوں کو ناکام بنائیں گی ۔
وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف ایک روزہ دورے پر جمعہ کو کوئٹہ پہنچے جہاں انہوں نے چیف منسٹر سیکرٹریٹ میں وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی سے ملاقات کی اس موقع پر دونوں رہنماؤں نے بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے بحالی امن کیلئے مشترکہ اقدامات کو بار آور بنانے پر اتفاق کیا ملاقات میں وفاقی وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے بلوچستان میں امن کی بحالی کے لئے وفاقی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا وزیر اعلٰی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے ملاقات میں وفاقی وزیر دفاع کو بلوچستان کی صورتحال پر آگاہی دیتے ہوئے بتایا کہ صوبائی حکومت اور سیکورٹی فورسز بحالی امن کیلئے کوشاں ہیں دہشتگردی کے بیشتر واقعات میں بزدل دہشت گرد غریب مزدوروں کو سافٹ ٹارگٹ سمجھ کر نشانہ بناتے ہیں جو قابل مذمت ہے
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشتگردی کے عفریت سے نمٹنے کیلئے پولیس اور لیویز کو جدید خطوط پر استوار کررہے ہیں تاکہ سول فورسز کی پیشہ وارانہ استعداد کار کو بڑھا کر کسی بھی ناخوشگوار واقعے پر فوری اور موثر رد عمل مقامی طور پر تعینات فورسز دے سکیں میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کا کوئی دین ایمان نہیں تخریب کاروں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچائیں گے وزیر اعلٰی نے اس پختہ عزم کو ایک بار پھر دہرایا کہ بحالی امن کیلئیوفاقی اورصوبائی حکومت کا موثر اشتراک جاری رہے گا۔
وفاقی وزیر دفاع ودفاعی پیداوار خواجہ محمد آصف نے جمعہ کو کوئٹہ میں شہید میجر جلال الدین کے گھر جاکر انکے اہل خانہ سے ملاقات کی خواجہ محمد آصف نے اس موقع پرشہید میجر جلال الدین کے اہل خانہ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا کہ شہیدوں کا مقدس خون رائیگاں نہیں جائے گاپاکستانی قوم اپنے شہیدوں پر فخر کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ میں پاک فوج کے ایک شہید بہادر سپوت کے اہل خانہ سے مل رہا ہوں۔
خواجہ محمد آصف نے کہا کہ ان شہداء نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کر کے پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایاہم ان شہداء کا قرض نہیں اتار سکتے ان کے بلندی درجات کے لیے دعا گو ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم شہداء کی مقروض ہے وفاقی حکومت دہشت گردی کے اس عفریت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پر عزم ہے۔