کوئٹہ : ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے بلوچستان کے وزیر اعلیٰ اور وزراء کی تبدیلی کے حوالے سے پائے جانے والے تاثر کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ اتحادی حکومت مل جل کر تمام فیصلے کرتی اور اقدامات اٹھاتی ہے
سائنس کالج کے جلنے پر دلی طور پر دکھ اور افسوس ہوا ہے حکومت سمیت تمام ادارے اس وقت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں کیونکہ تمام تعلیمی ادارے ہمارے اثاثے ہیں ہم نے اس کی حفاظت کرنی ہے اور نوجوان نسل تعلیم کے حصول کو یقینی بناتے ہوئے مثبت سوچ کو پروان چڑھائیں تاکہ بلوچستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا جاسکے۔
کالج کے جلنے سے ایسے لگ رہا ہے جیسے میرا گھر جلا ہو ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ سائنس کالج کے جلنے والے حصے کے معائنہ کے بعد صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر سائنس کالج کے پرنسپل عظمت خان کاکڑ ، وائس پرنسپل ضیاء الحق ، طارق بلوچ اور باقر خان غلزئی بھی موجود تھے۔ اس موقع پر انہوں نے سائنس کالج کے جلنے والے چار کمروں اور دیگر حصوں کا معائنہ کیا
اور صوبائی وزیر تعلیم راحیلہ حمید خان درانی نے آتشزدگی سے متعلق ڈپٹی چیئرمین کو تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے کہا کہ سائنس کالج آتشزدگی کا واقعہ بہت بڑا حادثہ ہے
سائنس کالج پورے بلوچستان کا دل ہے سیاستدانوں ،ججز ،بیورو کریٹ، صحافیوں سمیت مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے لوگ اور افسران نے اس کالج سے تعلیم حاصل کی میں نے خود سائنس کالج سے ایف ایس سی اور بی ایس سی کی تعلیم حاصل کی ایسا لگ رہا ہے کہ میرا گھر جل گیا ہے میں نے تمام متعلقہ حکام، صوبائی وزراء ، آئی جی پولیس بلوچستان سے بات چیت کی ہے اس واقعہ کا تمام پہلوئوں سے جائزہ لیا جا رہا ہے تعلیمی ادارے صوبے کے معمار پیدا کرتے ہیں
اس واقعے کی تہہ تک جائیں گے عوام کسی بھی افواہ پر کان نہ دھریں تمام چیزوں کا باریک بینی سے جائزہ لیا جارہا ہے صوبے کے اثاثوں کی حفاظت ہمارا قومی فرض ہے میری کوشش ہے کہ بلوچستان کے حولے سے اپنی ذمہ داری پوری کروں طلبا تنظیمیں تعلیمی پسماندگی کے خاتمے کے حوالے سے اپنا کردار کریں عوام خاص طور پر نوجوانوں کی شمولیت سے مسائل حل ہوں گے تحقیقات میں کوئی سستی نہیں ہو رہی ۔ بلوچستان حکومت میں اختلافات ، وزیر اعلیٰ اور وزراء کے محکموں کی تبدیلی کے حوالے سے پوچھے گئے
سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بلوچستان حکومت میں کوئی اختلاف نہیں مرکزی فیصلوں کی مکمل پاس داری کی جارہی ہے کیوکہ اتحادی حکومت اور تمام فیصلے باہمی مشاورت سے ہورہے ہیں جس میں مرکزی قیادت کی حمایت بھی حاصل ہے۔ کیونکہ اس وقت صوبے میں کھینچا تانی کا وقت بھی نہیں ہے
وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی تمام فریقین کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں جو احسن اقدام ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت ایک فارمولے کے تحت وجود میں آئی اور کام کررہی ہے اور کالج کا کچھ حصہ جلنے کے باوجود تمام کلاسز باقاعدگی سے ہورہی ہیں اور طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں۔