|

وقتِ اشاعت :   September 15 – 2024

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ جلدی میں لائے گئے قانون کی کوئی حیثیت نہیں ہوتی، رات کی تاریکی میں کونسی قانون سازی ہوتی ہے۔

پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ آئینی ترمیم کے ذریعے آپ پوری قوم کی قسمت کا فیصلہ کرتے ہیں، آئینی ترمیم میں آپ نے سوسائٹی کے تمام لوگوں کو سننا ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ تو بلڈوز کر رہے ہیں، آئینی ترامیم میں یہ اتنی زور زبردستی کر رہے ہیں، ایک تو ان کے نمبر پورے نہیں ہیں، پتہ نہیں ان کو کہاں سے آرڈر ملتے ہیں جو اتنی جلدی ہے۔

اسد قیصر کا کہنا ہے کہ ابھی تک پارلیمنٹ کے ساتھ کوئی ڈرافٹ یا مواد شیئر نہیں کیا، پارلیمنٹ کو انہوں نے مذاق بنایا ہوا ہے، کیا پارلیمنٹ ایسی ہوتی ہے جس میں نہ کوئی ڈسکشن نہ بحث ہو۔

پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ اوپر سے جیسے ہی آرڈر ملے سب اس پر اتفاق کر لیں، بلاول بھٹو صاحب، کیا یہ جمہوریت ہے؟ ہمارے اس اسمبلی پر تحفظات ہیں، اس کے باوجود کوئی مثبت چیز نکلتی ہے تو اس پر سوچ سکتے ہیں۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مولانا کی اپنی پارٹی ہے، ہماری اپنی، لیکن جو بھی فیصلہ ہو گا مشترکہ طور پر ہو گا، اُمید ہے مولانا کو اگر ڈرافٹ دکھایا گیا ہے تو وہ ڈرافٹ ہمارے ساتھ شیئرکریں گے، ہم اپنا موقف مسودہ دیکھنے کے بعد دیں گے۔