امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ آئین میں ترمیم کا مقصد مرضی کی عدلیہ، مرضی کے ججز اور مرضی کا قانون ہے۔
حافظ نعیم الرحمٰن نے پریس کانفرنس میں کہا کہ پارلیمنٹ کا کام ہوتا ہے جو بھی ترمیم ہو مسودہ ممبرز کو دیاجائے، طریقہ واردات ایسا تھا کہ اپنی مرضی کا قانون لایا جائے۔
اُنہوں نے کہا کہ شکایات مل رہی ہیں کہ اراکینِ پارلیمنٹ کو دھمکیاں دی جا رہی ہے، معیشت کےفیصلے حکومت نہیں آئی ایم ایف کرتا ہے، آئی پی پیز پرائیویٹ سیکٹر ہیں جو انہوں نے لوٹ مار کی سب کے سامنے ہیں، کسی بھی معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائےبغیر نہیں چھوڑیں گے۔
امیر جماعتِ اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا کہ بہت بڑی انڈسٹری کو بھٹو دور میں نیشنلائز کیا گیا، یہ اندھی نجکاری کسی صورت میں قابل قبول نہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ ایسی لوٹ مار کرنے والوں کی فضیلت بیان کرنے والوں کو شرم آنی چاہیے، اسکولوں کی نج کاری کر کے ڈھائی کروڑ بچوں کو تعلیم سے محروم کیا گیا۔