کوئٹہ: کوئٹہ میں میڈیکل کالجز کے ٹیسٹ کے امتحان ایم ڈی کیٹ میں نقل کے دوران 50سے زائد طلباء و طالبات اور 2 سہولت کار گرفتار، نقل کے لئے استعمال ہونے والی ڈیوائسز برآمد مقدمہ درج کرلیا گیا ۔
تفصیلات کے مطابق اتوار کو کوئٹہ میں بلوچستان یونیورسٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی انجینئرنگ اینڈ مینجمنٹ سائنسز (بیوٹمز )میں ملک بھر کے میڈیکل کالجز کے داخلہ ٹیسٹ ایم ڈی کیٹ کا انعقاد کیاگیا ۔
ٹیسٹ کے دوران سیکورٹی فورسز اور انتظامیہ کو اطلاع ملی کہ بعض امیدوار بلیوٹوتھ ڈیوائس کے ذریعے نقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جس پر امتحانی مراکز میں دوران چیکنک 50سے زائد طلباء اور طالبات کو گرفتار کرلیا گیا ۔وائس چانسلر بولان میڈیکل یونیورسٹی شبیر لہڑی ، پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ذرائع نے این این آئی کو بتایا کہ پکڑ ے گئے امیدواروں سے بلیوٹوتھ ڈیوائسز برآمد ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئٹہ میں بیٹھے 2اور اسلام آباد میں موجود فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے ایک ریٹائرڈ سرکاری ملازم کے ذریعے امیدواروں کو پرچے حل کروائے جارہے تھے ۔
انہوں نے بتایا کہ پکڑے گئے زیادہ تر امیدوارں کا تعلق خیبر پختونخواء جبکہ کچھ امیدوار وں کاتعلق کوئٹہ سے بھی ہے۔ تمام امیدواروں نے اپنی رجسٹریشن کوئٹہ میں اس لئے کروائی تھی تاکہ وہ یہاں با آسانی نقل کر سکیں گے ۔
ذرائع نے بتایا کہ نقل کرتے ہوئے پکڑے جانے والے امیدواروں کے خلاف مقدمہ درج کرالیا گیا ہے جبکہ 2سہولت کار بھی کوئٹہ سے گرفتار کر لئے گئے ہیں ۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ امیدواروں کو نقل میں استعمال ہونے والی ڈیوائسز 30ہزار سے لیکر 1لاکھ روپے تک فروخت کی گئی تھیں ۔پولیس حکام کی جانب سے گرفتار افراد سے مزید تفتیش جاری ہے ۔علاوہ ازیںپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) نے دعویٰ کیا ہے کہ ملک بھر میں ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ شفاف طریقے سے منعقد ہوا۔
نجی ٹی وی سے گفتگو میں ترجمان پی ایم ڈی سی نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کے دوران تمام صوبوں کو سیکیورٹی پر خاص توجہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ترجمان پی ایم ڈی سی نے کہا کہ بلیوٹوتھ ڈیوائسز استعمال کرنے والے ملزمان ٹیسٹ سے قبل ہی گرفتار ہوئے ہوں گے۔ترجمان پی ایم ڈی سی نے کہا کہ امیدواروں کو مکمل تلاشی لینے کے بعد ہی امتحانی مرکز میں چھوڑا جارہا تھا۔
دریں اثناء ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (وائے ڈی اے) نے میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمیشن ٹیسٹ (ایم ڈی کیٹ) کے پرچے پر ردعمل دے دیا۔کراچی سے جاری بیان میں چیئرمین وائے ڈی اے ڈاکٹر محبوب نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا پرچہ سوشل میڈیا پر لیک پرچے سے مشابہت رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پرچہ گزشتہ رات سے سوشل میڈیا پر وائرل تھا، امیدواروں کے زیادہ تر سوالات لیک پیپر سے ملتے تھے۔ڈاکٹر محبوب نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے پیپر کے 3 سے 4 کوڈ بنتے ہیں، سوالات کی ترتیب آگے پیچھے ہوسکتی ہے، مگر ٹیسٹ پیپر کے سوالات متعدد لیک پیپر جیسے ہی تھے۔
انہوںنے کہاکہ ایم ڈی کیٹ پرچہ کل 186 سوالات پر مشتمل ہوتا ہے، ہر سال پرچہ لیک ہونے سے طلبہ کا تعلیمی سال دیر سے شروع ہوتا ہے۔چیئرمین وائے ڈی اے نے کہا کہ گزشتہ سال بھی جے پی ایم سی کے تحت لیا گیا پرچہ لیک ہوا تھا،
ڈاو? اسپتال کے زیر انتظام پرچہ دوبارہ ہوا، وہ بھی لیک ہوا۔اس معاملے پر ترجمان ڈائو یونیورسٹی نے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کا سال 2024ء کا پرچہ پْرامن طریقے سے کراچی میں ہوا۔پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل (پی ایم ڈی سی) حکام نے پرچہ لیک ہونے کی تردید کی اور کہا کہ پیپر بنانے اور منعقد کرانے کی ذمے داری ڈائو یونیورسٹی کی ہے، لیک ہونے والے پیپر کے سوالات کا امتحانی پرچے سے ملنا اتفاق ہوسکتا ہے۔
لاہور (آئی این پی ) یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کے زیر اہتمام ملک بھر میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز میں داخلے کیلئے تحریری امتحان کے دوران موبائل و انٹرنیٹ سروس معطل رہی ،پنجاب کے 12 شہروں میں قائم کردہ 26 امتحانی مراکز میں ہزاروں امیدوار امتحان میں شریک ہو ئے ۔ پنجاب کے اضلاع لاہور، گوجرانوالہ، سیالکوٹ، فیصل آباد، ملتان، بہاولپور، ڈی جی خان، ساہیوال، راولپنڈی، سرگودھا، گجرات اور رحیم یار خان میں امتحانی مراکز کے 500 میٹر کی حدود میں امتحان ختم ہونے تک موبائل اور انٹرنیٹ سروس معطل ر ہی ۔ صدر پی ایم ڈی سی کے مطابق امتحانی عمل کے دوران دفعہ 144 نافذ کی گئی ، ، امتحانی مراکز کی نگرانی کے لیے جدید سرویلنس ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں ایم ڈی کیٹ امتحان کے لیے 82 ہزار 500 طلبہ رجسٹرڈ ہیں، سندھ میں 38 ہزار 678 طلبہ، کے پی کے میں 42 ہزار 329 طلبہ، بلوچستان میں 5 ہزار 806، اسلام آباد میں 18 ہزار 408، آزاد کشمیر میں 3 ہزار145، گلگت بلتستان میں 739 طلبہ نے ایم ڈی کیٹ کے لیے اندراج کرایا، اسی طرح ایم ڈی کیٹ امتحان میں 259 بین الاقوامی طلبہ نے بھی حصہ لیا ۔ وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے ایم ڈی کیٹ کے امیدواروں کے لئے نیک تمناں کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیارے بچو میری دعائیں آپ کے ساتھ ہیں، محنت کبھی رائیگاں نہیں جاتی، آپ انشااللہ کامیاب ہوں گے۔ مریم نواز نے پنجاب بھر میں امتحانی مراکز میں بہترین انتظامات یقینی بنانے کی ہدایت کی اور امتحانی مراکز کی سکیورٹی کی کڑی نگرانی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ایم ڈی کیٹ کے امیدواروں کو دوران امتحان کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ ہو۔