کوئٹہ: وزیر اعلیٰ بلو چستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے امن و ا ما ن کی صورتحا ل کو خر ا ب کر نے کا مقصد ملک کو کمز ور کر نا ہے مذ مو م مقا صد کے لئے خوار جی عام لو گوں بہکا ر ہے ہیں
دہشت گر دی میں اب عورتو ں کو بھی استعما ل کیا جارہا ہے جو بلوچستان کی روایات کے خلاف ہے خوارجی عوام کو مختلف سازشوں کے ذریعے فرقوں میں تقسیم کر کے نظریہ پاکستان پر حملہ آور ہو رہے ہیں جو اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوں گے،
بلوچستان کے عوام، قبائلی عمائدین اور سیکورٹی فورسز ایسی تمام سازشوں کو ناکام بنائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو یہاں قبائلی جرگے سے خطاب کرتے ہوئے کیا،
جرگے میں گورنر بلوچستان شیخ جعفر خان مندوخیل، صوبائی وزراء سردار عبدالرحمٰن کھیتران، بخت محمد کاکڑ، پارلیمانی سیکرٹری سردار مسعود لونی، رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹر محمد نواز، حاجی فضل قادر، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شہاب الدین، آئی جی پولیس بلوچستان معظم جاہ انصاری سمیت اعلیٰ حکام، منتخب علاقائی نمائندوں، قبائلی عمائدین، مقامی انتظامی و سیکورٹی افسران نے شرکت کی، جرگے میں علاقائی معتبرین نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو بحالی امن کیلئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلاتے ہوئے مختلف علاقائی مسائل سے آگاہ کیا، جس پر وزیر اعلیٰ نے موقع پر ہی شیرانی لیویز فورس کو آرمڈ وھئیکل کی فراہمی، نئی بی ایچ یو کی تعمیر و ایمبولینس کی فراہمی،
ریذیشنل کالج میں تدریسی اسٹاف کی تعیناتی، مواصلاتی ٹاورز کی درستگی، کاکڑ خراسان میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار کی تعیناتی، آمد و رفت کے لئے سوڑہ پل بمقام گوسہ کبزئی کی تعمیر اور ڑوب بائی پاس کے تعمیراتی کام میں تیزی کے احکامات جاری کئے جبکہ لیویز اور پولیس فورس کو درکار وسائل کی فراہمی کا یقین دلایا وزیر اعلٰی نے انتظامی افسران کو غیر حاضر ڈاکٹرز اور اساتذہ کے خلاف فوری کارروائی اور ڈی آئی جی و ڈی پی او ڑوب کو منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کا حکم بھی دیا
جرگے سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ڑوب کے عوام کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے لئے ترجیح اقدامات اٹھائے جائیں گے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ کیا جاسکے عوامی مسائل کا پائیدار حل چاہتے ہیں
صوبے کے ہر ضلع میں جاکر عوامی مسائل کا ذاتی طور پر جائزہ لوں گا بحالی امن کیلئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ قبائلی عمائدین اور عوام کا تعاون باعث ستائش ہے، وزیر اعلٰی نے کہا کہ صوبائی حکومت کو عوامی مسائل کا پوری طرح سے احساس ہے تاہم یہ بات واضح ہے کہ گورننس میں بہتری سے ہی محکمے متحرک ہو کر درپیش مسائل کے حل کے قابل ہوسکتے ہیں
میر سرفراز بگٹی نے انتظامی افسران کو ہدایت کی کہ وہ بحالی امن اور روز مرہ سرکاری امور کی انجام دہی کے ساتھ ساتھ اپنی تمام تر توجہ اور صلاحیتیں عوامی مسائل کے حل پر مرکوز رکھیں مقامی مسائل مقامی سطح پر حل کئے جائیں عوام کو لمبے چوڑے طریقہ کار اور طویل انتظار کی کوفت میں مبتلا نہ کیا جائے،
وزیر اعلٰی نے کہا کہ بلوچستان میں حکومت، تمام سیکورٹی فورسز اور عوام مل کر امن کی شمیں روشن کریں گے انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان قومی شاہراہ کو صوبے کی معیشیت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت حاصل ہے
بحالی امن کے اقدامات میں تمام شاہراہوں کو محفوظ اور سفر کے قابل بنانا اولین ترجیحات میں شامل ہے میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ ہم روز اول واضح کرچکے ہیں کہ صوبے میں کوئی ملازمت نہیں بکے گی خرید و فروخت کا دور گزر گیا اب نوجوانوں کو میرٹ پر ملازمتیں ملیں گی اور کسی کا استحصال نہیں ہوگا۔