|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2024

اسلام آباد: ایران نے متنبہ کیا ہے کہ پاک۔ ایران گیس پائپ لائن منصوبے میں مزید توسیع ممکن نہیں ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی سفیر نے بتایا کہ ایران گیس پائپ لائن پر کام مکمل کر چکا، آئل کمپنی پاکستان کے ساتھ بات چیت کے ذریعے مسئلے کا حل چاہتی ہے۔

ایرانی سفیر نے افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی میں کچھ اور قوتوں کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں دہشت گردی پائی جاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں بہت دہشتگرد گروپ اور ان کے بقایا پیچھے رہ جانے والے عناصر موجود ہیں، ان کی کارروائیوں سے بچنے کے لئے بارڈر پر فینسنگ لگا رہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بہت بڑی تعداد میں منشیات افغانستان سے ایران میں داخل ہوتی ہے۔ایرانی سفیر نے کہا کہ میرا نہیں خیال افغانستان کے پاس اتنا پیسا ہوگا کہ وہ اس طرح دہشت گردی کی کارروائیوں پر خرچ کرے گا، میرا خیال ہے کہ یہ پیسا کہیں اور سے آرہا ہے۔ایرانی سفیر نے پیجر پھٹنے کے پیچھے امریکا کے ملوث ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ پیجر کے دھماکے لبنان میں ہوئے تھے، اس حوالے سے ایکسپرٹس کو وجوہات دیکھنی چاہئے،

ایک امکان ہے کہ پیجر بننانے والی کمپنی نے اسرائیل کے ساتھ ملکر اس میں دھماکہ خیز مواد فٹ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات بھی ممکن ہے کہ الیکٹرانک ڈوائسز کے ذریعے ایکسپورٹ کیا جا سکے، الیکٹرانک ڈوائسز کی ذریعے دھماکا کرنے کی ٹیکنالوجی صرف امریکا کے پاس ہے، اسرائیل کی سپورٹ میں امریکا کا مؤقف بھی سب کے سامنے ہے۔