|

وقتِ اشاعت :   September 30 – 2024

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) و سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی توشہ خانہ 2 کیس میں درخواست ضمانت مسترد کر دی گئی۔

عمران خان اور بشری بی بی کی درخواست ضمانت پر سماعت اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے اڈیالہ جیل میں کی۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کی طرف سے پراسیکیوٹر ذوالفقار عباس نقوی اپنی ٹیم کے ساتھ پیش ہوئے جبکہ عمران خان اور بشری بی بی کی وکالت بیرسٹر سلمان صفدر نے کی۔

پراسیکیوشن نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان نے سعودیہ سے ملنے والا 7 کروڑ مالیت کا قیمتی سیٹ 29 لاکھ میں حاصل کیا۔

پراسیکیوشن کے وکیل کا کہنا تھا کہ نیب نے فارن آفس کے ذریعے سعوریہ سے بلغاری سیٹ کی اصل قیمت حاصل کرلی ہے، اس سیٹ میں نیک لیس، ایئر رنگز، بریسلٹس اور انگوٹھی شامل ہیں۔

مزید بتایا کہ بطور وزیراعظم بانی پی ٹی آئی عمران خان نے قیمتی سیٹ کی مارکیٹ قیمت 58 لاکھ روپے لگوائی، عمران خان نے ریاست کو ملنے والے تحفے کو توشہ خانہ میں جمع کرائے بغیر اپنے پاس رکھ لیا، بانی پی ٹی آئی نے اپنے آفس سیکریٹری انعام شاہ کے ذریعے بلغاری سیٹ کی قیمت لگوائی، انعام شاہ اور توشہ خانے کے اپریزئر نے اس عمل کی تصدیق کردی ہے۔

پراسیکیوشن نے دلائل دیے کہ عمران خان اور بشری بی بی کے خلاف کیس ثابت شدہ ہے، ضمانت کی درخواست خارج کی جائے۔

وکیل صفائی سلمان صفدر نے مؤقف اپنایا کہ توشہ خانہ 2 کیس پہلے ریفرنس سے ملتا جلتا کیس ہے، پہلے اور اس ریفرنس میں ایک جیسے الزمات ایک جیسے وعدہ معاف گواہ ہیں، دونوں مقدمات میں ملزمان بھی ایک جیسے ہیں۔

سلمان صفدر نے دلائل جاری رکھتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے نیب ترامیم بحالی فیصلے کے بعد اس کیس کو ختم ہونا چاہیے، پہلے نیب سے اسپیشل جج سینٹرل کو کیس منتقل ہوا لیکن عمران کان اور بشری بی بی کو ضمانت نہیں ملی۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ عدالت سے درخواست کرتے ہیں ضمانت منظور کی جائے۔

عدالت نے دونوں فریقین کے تفصیلی دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا۔

بعد ازاں، عدالت نے کچھ دیر بعد فیصلہ سناتے عمران کان اور بشری بی بی کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

واضح رہے کہ عمران خان اور بشری بی بی پر توشہ خانہ 2 کیس میں 2 اکتوبرکو فردجرم عائد کی جائے گی۔

13 جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق توشہ خانہ ٹو کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

تاہم نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ 2 ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔

توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے وفاقی تحقیقاتی ادارے(ایف آئی اے) نے تین رکنی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم(جے آئی ٹی) تشکیل دے دی تھی۔