|

وقتِ اشاعت :   October 1 – 2024

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ستمبر میں 11 کھرب روپے کا ٹیکس اکٹھا کر لیا، جس کے نتیجے میں یہ توقعات بڑھ گئی ہیں کہ گزشتہ 2 ماہ کی کمی مالی سال 25-2024 کی دوسری سہ ماہی میں پوری ہو جائے گی۔

 ستمبر میں ایف بی آر نے 10 کھرب 98 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 2 ارب روپے زائد ٹیکس جمع کیا، جس کے بعد رواں مالی سال کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران 98 ارب روپے کا شارٹ فال تنزلی کے بعد 96 ارب روپے رہ گیا ہے۔

ابتدائی جاری اعداد و شمار کے مطابق ستمبر کے دوران محصولات گزشتہ مالی سال کے اسی مہینے کے 833 ارب روپے کے مقابلے میں 32 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔

مالی سال 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران ٹیکس کلیکشن 25 کھرب 56 ارب روپے رہی، جولائی تا ستمبر کے دوران 26 کھرب 52 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا، اس طرح 96 ارب روپے یا 3.62 فیصد کم ٹیکس اکٹھا ہوا ہے۔

تاہم، پہلی سہ ماہی کے دوران گزشتہ برس کے اسی عرصے کے دوران 25 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

ایف بی آر نے پہلی سہ ماہی میں ٹیکس دہندگان کو ریفنڈز کی مد میں 146 ارب روپے ادا کیے جبکہ گزشتہ برس کی اس مدت میں یہ حجم 129 ارب روپے رہا تھا، فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے ستمبر میں ریفنڈز کی مد میں 15 ارب روپے ادا کیے، پچھلے سال کے اسی مہینے میں 37 ارب روپے کی ادائیگی کی گئی تھی، اس طرح یہ 59.45 فیصد تنزلی ہے۔

حکومت نے مالی سال 2025 کے بجٹ میں ٹیکس وصولی کے ہدف کا تخمینہ 129 کھرب 70 ارب روپے لگایا ہے، یہ مالی سال کے مقابلے میں 40 فیصد زائد رقم ہے، حکومت کو یقین ہے کہ 36 کھرب 59 ارب روپے کا اضافی ریونیو تین اہم عناصر کی وجہ سے حاصل ہو جائے گا، جس میں جی ڈی پی کا 3 فیصد بڑھنا، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.5 فیصد کا اضافہ، مہنگائی کا 12.9 فیصد ہونا اور درآمدات میں حقیقی نمو 16.9 فیصد ہونا شامل ہے، اس طرح خود بخود مالی سال 2025 میں 18 کھرب 63 ارب روپے وصول ہو جائیں گے۔

بجٹ میں اعلان کردہ ٹیکس اقدامات کے نتیجے میں مالی سال 2025 کے دوران 13 کھرب 45 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل ہوگا، تاہم ایف بی آر نے پیش گوئی کی ہے کہ ان اقدامات سے تخمینہ ہدف کو پورا کرنے کے لیے 451 ارب روپے اضافی ٹیکس جمع ہو گا۔

مالی سال 2024 کے دوران ایف بی آر نے 92 کھرب 52 ارب روپے کے نظرثانی شدہ ہدف کے مقابلے میں 93 کھرب 11 ارب روپے اکٹھے کیے۔