|

وقتِ اشاعت :   October 4 – 2024

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان کے بارے میں ہر ملک مثبت بات کر رہا ہے، ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی ملک میں آئے تھے اس سے قبل اعلیٰ سطح کا سعودی وفد پاکستان آیا تھا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم انور ابراہیم کا دورہ پاکستان کامیاب رہا، ہمارے ملائیشیا کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، عالمی رہنماؤں کے دورہ پاکستان سے معیشت مضبوط ہوگی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ میں ترکیہ کے صدر کا شکر گزار ہوں، انہوں نے نیویارک میں باقاعدہ طور پر وزیراعظم کے ساتھ اپنی ملاقات میں کہا کہ آپ کی معیشت بہتر ہو رہی ہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ باہر کے وفود کا پاکستان آنا یہ ملک کے لیے خوش آئند ہے، سرمایہ کاری کا اعلان کرنا اور پاکستان کے تجارت کے فروغ کا اعلان کرنا، اسی طرح جو ایم او یوز ہو رہے ہیں، اسی طرح آگے سعودی عرب سے اعلیٰ سطح کے وفد کے آنے کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے علے اعزاز کی بات ہے کہ پاکستان میں شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کا سربراہی اجلاس منعقد ہونے جا رہا ہے، جس میں 12 ممالک کے سربراہ تشریف لائیں گے ، کئی دہائیوں کے بعد پاکستان میں اتنا بڑا ایونٹ ہونے جا رہا ہے ۔

وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا اس کے لیے بھرپور انتظامات کیے جا رہے ہیں، اسلام آباد کو سجایا جا رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جب بھی باہر سے وفود آتے ہیں پاکستان کا ایک سافٹ امیج ان کو بتایا جاتا ہے۔

مزید کہا کہ انہیں بتایا جاتا ہے کہ ہمارے ملک میں بڑا پوٹینشل ہے، لہٰذا خارجہ پالیسی کی کامیابی جاری ہے، وفود کا پاکستان آنا اس بات کی دلیل ہے، ملائیشیا کے ساتھ معاملات خوش اسلوبی کے ساتھ طے ہوئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے بارے میں ہر ملک مثبت بات کر رہا ہے، ایران کے مرحوم صدر ابراہیم رئیسی ملک میں آئے تھے اس سے قبل اعلیٰ سطح کا سعودی وفد پاکستان آیا تھا۔

وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ جس طرح وزیراعظم شہباز شریف نے فلسطین اور کشمیر کا مقدمہ لڑا، اور جنرل اسمبلی میں وہ فلسطین کے نہتے، مظلوم مسلمانوں کی مؤثر آواز بن کر سامنے آئے، پوری دنیا اس کی معترف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے قوم سے تین وعدے کیے تھے کہ ٹیکس اصلاحات کریں گے، ایف بی آر کی ڈیجیٹایزیشن ہو رہی ہے، اس ملک میں لوگ ٹیکس ہی نہیں دیتے تھے، اس ملک میں ٹیکس فائلرز دگنے ہو گئے ہیں، اس کا فائدہ ہے کہ معیشت بہتر ہوگی۔

عطا تارڑ نے کہا کہ اسٹاک ایکسچینج میں روز نئے ریکارڈز قائم ہو رہے ہیں، ہر بندہ تسلیم کر رہا ہے کہ مہنگائی 6.9 فیصد پر آئی ہے، گزشتہ برس 32 فیصد تھی، ہماری برآمدات میں اضافہ ہوا ہے اسی طرح تجارتی خسارہ کم ہوا ہے۔