|

وقتِ اشاعت :   October 6 – 2024

کوئٹہ:  کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں پولیس کی کاروائی کے دوران فائرنگ سے دو افراد جاں بحق 9 زخمی ہوگئے ، مشتعل مظاہرین نے ایئر پورٹ روڈ کو دومقامات پر بند کردیا پولیس کی شیلنگ کے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے ۔

کمشنر کوئٹہ ڈویژن حمزہ شفقات کے مطابق اتوار کو ضلعی انتظامیہ اور پولیس نے کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں قبضے کی زمین کو واگزار کرانے کیلئے کاروائی شروع کی جس پر قبضہ مافیا کے کارو کے فائرنگ سے ان کے اپنے 2لوگ جاں بحق ہوئے ہوگئے ۔

انہوں نے کہا کہ چشمہ اچوزئی میں قبضہ کرنیوالے افغان مہاجرین ہیں جن کے خلاف مزید بھی کارروائی کی جائیگی ۔ڈپٹی کمشنر کوئٹہ سعد بن اسد نے بتایا کوئٹہ کے علاقے چشمہ اچوزئی میں عدالتی احکامات پر زمین واگزار کروانے کے پولیس اور ضلعی انتظامیہ نے مذکورہ علاقے کو2اطراف سے گھیرے میں لیکر آپریشن کاآغاز کیا اس دوران لینڈ مافیا کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر کوئٹہ، پولیس اور ضلعی انتظامیہ پر فائر کھول دیا ا

س دوران پولیس اور راہگیر زخمی ہوئے تاہم پولیس نے کارروائی جاری رکھی ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے بتایا کہ سول جج کے حکم پر 298ایکڑ پرائیویٹ لینڈ واگزار کروانے کیلئے ضلعی انتظامیہ نے پولیس سے مدد حاصل کررکھی تھی تاہم قبضہ مافیا نے پولیس اور ضلعی انتظامیہ پر دھاوا بول کر پولیس اور راہگیروں کو زخمی گیا

قبضہ مافیا کی فائرنگ سے 2راہگیر جاں بحق ہوئے جس کے بعد قبضہ مافیا نے سڑکوں کو بلاک کرکے احتجاج شروع کیا۔ انھوں نے کہا کہ شاہرائوں کو بلاک کرنے اور فائرنگ سے راہگیروں کی ہلاکت کا مقدمہ انسداد دہشتگردی دفعات کے تحت قبضہ مافیا کے خلاف درج کیا جائیگا ۔ترجمان محکمہ صحت ڈاکٹر وسیم بیگ نے بتایا کہ چشمہ اچوزئی واقعے کے9زخمیوں اور ایک جاں بحق شخص کی لاش سول اسپتال منتقل کیا گیا زخمیوں میں ٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے ۔

دوسری جانب آپریشن کے خلاف کوئٹہ کے علاقے ائیرپورٹ روڈ عالمو چوک اور بلیلی کے مقام پر شہریوں نے روڈ بند کرکے احتجاج کیا اور لاشیں شاہراہ پر رکھ دیں عالمو چوک پر احتجاجی مظاہرے کی قیادت کرنیوالے نواب سلیمان خلجی نے بتایا کہ ہمارے تین لوگ شہید اور 25زخمی ہوئے ہیں انتظامیہ کے ساتھ وہ لوگ بھی شریک تھے جو اس زمین پر دعویدار ہیں انھوں نے بھی ہم پر فائرنگ کی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ دوسرے فریق کے لوگ جن کی نشاندہی ہم نے کی ہے

ان پر بھی ایف آئی آر درج کی جائے ہمارے لوگ یہاں پر 1978سے آباد ہیں ہمیں کہا جارہا کہ یہ افغان ماجرین ہیں اگر یہ لوگ افغان مہاجر ہوتے تو ان کی جائیدار کا کیس ہائیکورٹ میں کیسے زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ بااثر شخصیات کے کہنے پر ہمارے لوگوں کے خلاف کاروائی کی جارہی ہے جس پر ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے ۔دریں اثناء مظاہرین نے ائیر پورٹ روڈ کو آلمو چوک اور بلیلی کے مقام پر کھول دیا ۔