|

وقتِ اشاعت :   3 hours پہلے

کراچی: کراچی میں غیر ملکیوں پر حملے کی تفتیش میں پیشرفت سامنے آگئی،غیر ملکی انجینئرز پر ہونے والے دھماکے کے سہولت کاروں کی موجودگی کا انکشاف ہواہے،

جبکہ شہر کراچی کے 4 مختلف علاقوں میں حساس اداروں کی چھاپوں کے دوران پانچ سہولت کارپکڑے گئے۔ تفصیلات کیمطابق،،گزشتہ روز جناح ٹرمنل پرحملے کی تحقیقات جاری ہیں،تفتیشی ذرائع کے مطابق حملہ آورائیرپورٹ کے قریب حملے سے قبل سہولت کاروں سے رابطے میں تھا،

خودکش بمبار شاہ فہد 4 اکتوبر کو کراچی کے علاقے ریگل چوک صدر کے ایک ہوٹل میں رکا،اوراسی رات 10 بجکر 47 پر ہوٹل میں چیک ان ہوا،

خودکش بمبار 6 اکتوبر صبح 12 بجے ہوٹل سے چیک آوٹ ہوا ،

خودکش بمبار شاہ فہد عرف آفتاب نے والد نام میر فضل خان لکھوایا، خودکش بمبار نے 2023 میں کراچی آکر قیام کرنے کے دوران والد کا نام امان اللہ لکھوایا تھا،

تفتیشی اداروں نے حملہ آور اور دھماکے میں استعمال ہونے والی گاڑی کے بارے میں اہم معلومات حاصل کرلی،

حملے کے لئے دہشت گردوں نے ڈبل کیبن ٹویوٹا رویو گاڑی نمبرکیو ڈبلیو0375 کراچی سے خریدی گئی۔

تفتیشی ذرائع کیمطابق دہشت گردوں نے حملے کے لئے گاڑی میں بارود بھرا ہوا تھا،

پرٹوکول کی گاڑی درمیان میں آنے کی وجہ سے حملہ آور چائینیز انجینئرز کی کوسٹر کو نشانہ بنانے میں ناکام رہے،

ادھرحملہ آورکے سہولت کاروں کی گرفتاری کیلئے صدر،عیسیٰ نگری،ڈالمیا اورملیرکے علاقوں میں کارروائیاں کی گئیں،

کارروائیوں کو سی سی ٹی وی اور جیوفینسنگ کی معلومات پر انجام دیا گیا

جس میں خاتون سمیت پانچ مبینہ سہولت کاروں کوگرفتارکرکے نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش شروع کردی گئی ہے،

تفتیشی ذرائع کے مطابق دھماکے میں استعمال ہونیوالی ڈبل کیبن گاڑی کی باقیات مل گئیں

گاڑی شاہ فہد کے نام ہی رجسٹرڈ نکلی،ت

فتیشی حکام کے مطابق گاڑی جس شخص کے نام تھی اس کی شناختی دستاویزات حاصل کرلی گئی ہیں،

اس شخص کے زیر استعمال سموں کا ڈیٹا بھی لیا جا رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق گاڑی کی تفصیلات چیسز نمبر سے حاصل ہوئیں۔

تفتیشی حکام کا بتانا ہے کہ نادرا ریکارڈ کے تناظر میں تحقیقات کا دائرہ بلوچستان تک پھیلا دیا گیا ہے۔

دوسری جانب بم ڈسپوزل اسکواڈ نے دھماکے کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی،

رپورٹ کے مطابق دھماکہ گاڑی میں وی بی آئی ای ڈی کے ذریعے کیا گیا۔

دھماکہ جناح ایئر پورٹ پر روانگی کے سگنل پر ہوا اوردھماکے میں 80کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔

دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور 17 فراد زخمی ہوئے۔دھماکے کی زد میں آنے والی 15 گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *