|

وقتِ اشاعت :   October 8 – 2024

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ اس لیے کیا جارہا ہے کہ ہمارا آئی ایم ایف پروگرام ہوچکا، مہنگائی 32 فیصد سے 6.9 فیصد پر آگئی ہے، برآمدات بڑھ رہی ہیں، آئی ٹی ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے لیکن یہ ایک جتھے کو منظور نہیں ہے کہ پاکستانی ترقی کرے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کو پتہ ہے اگر معیشت اپنے پیروں پر کھڑی ہوگئی تھی ہمیں پھر کون پوچھے گا، اس لیے جتھے جائیں اور پولیس پر حملہ کریں، جہاں پر افراتفری مچائی جائے گی، وہاں کون سرمایہ کاری کرے گا، سرمایہ کاری وہی ہوتی ہے جہاں امن اور خوشحالی ہو۔

شہباز شریف نے بتایا کہ ملائیشین وزیراعظم کے دورہ پاکستان میں دوطرفہ تجارت پربات ہوئی جب کہ اگلے ماہ سعودی عرب کا وفد بھی پاکستان آرہا ہے جس میں 2 ارب ڈالر سے زیادہ کا معاہدہ ہورہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ خیبرپختونخوا سے وزیراعلیٰ کی سربراہی میں جلوس میں افغان شہری، سرکاری پولیس اور دیگر اہلکار موجود تھے، جہاں سے ہوائی فائرنگ کی گئی، عوام کو کسی بات کو نہ بتانا اس ملک سے زیادتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے نمائندوں نے کہا کہ پاکستان کے اندر جو ریفارمز کی گئی ہیں اور مسلسل کی جارہی ہیں وہ لائق تحسین ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فائلرز کی تعداد دگنی کردی جس پر دن رات محنت کی گئی ہے، ٹیکس بیس بڑھ رہا ہے ، شاید ان کو اس چیز کی تکلیف ہے، بجلی کے معاملے پر دن رات کام ہورہا ہے۔