سیالکوٹ: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی کو ساری سہولتیں عدلیہ نے دے رکھی ہیں اور ساری سہولت کاری عدلیہ کررہی ہے لیکن عدالتوں کو نظر نہیں آرہا بانی پی ٹی آئی ملک کی سالمیت کے ساتھ کیا کررہے ہیں لہٰذا عدلیہ کو 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال پر نوٹس لینا چاہیے۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ صوبے کی تمام پاورز کو وفاق پر استعمال کیاگیا، ڈاکٹر اسراراحمد اور حکیم سعید نے کہا تھا کہ یہ اسلام دشمن قوتوں کے ایجنٹ ہیں، انہوں نے دہشتگردی کی کبھی مذمت نہیں کی، انہوں نے اپنے دور حکومت میں ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردوں کو بسایا ، ان کا کوئی بھی لیڈر دہشتگرد حملوں میں شہید ہونے والوں کے جنازے میں شرکت نہیں کرتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تباہی کا سامان بانی پی ٹی آئی نے مہیا کیا، بلوچستان میں کل بھی ایک واقعہ ہوا، ایک ہفتے قبل بھی واقعات ہوئے لیکن ان کا ایک ہی بیان تھا کہ بانی پی ٹی آئی کو رہا کیا جائے ، رہائی کے علاوہ ان کا کوئی مطالبہ نہیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ شخصیات کا وجود آتا جاتا رہتا ہے، وجود تاقیامت قوموں کا رہتاہے، ان کے ذہنوں میں ایسے پاکستان کا وجود نہیں جس میں بانی پی ٹی آئی حکمران نہ ہو، شاندانہ گلزار نے کہا تھا کہ بانی ٹی آئی نہیں تو پاکستان نہیں، یہ اپروچ ہونی چاہیے کہ پاکستان ہے تو ہم ہیں مگر یہ ہر چیز کا حوالہ بانی پی ٹی آئی کو بنانا چاہتے ہیں۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی نے جیل سے ٹوئٹ کی، یہ ایسا شخص ہے جس کے کئی چہرے ہیں، ان کے پارٹی کے لوگوں نے کئی کئی جماعتیں بدلی ہوئی ہیں، جب یہ خود حکمران تھے تو انہوں نے کسی سے ملاقات کا حق دیا تھا؟ ہم جب قید تھے تو کیا ہمیں کسی پریس سے ملنے کا حق تھا؟ نواز شریف منتیں کرتے رہے ان کو ان کی اہلیہ سے بات نہیں کرنے دی گئی ۔
ان کا کہنا تھا کہ سازش 2014 کے دھرنے سے شروع ہوئی ، اس کے بعد 9 مئی ہوئی اور وفاق پر چڑھائی کی کوشش کی گئی یہ 9 مئی دوبارہ برپا کرنا چاہتے ہیں، وہ نہیں چاہتے کہ ملک کی عزت اور توقیر میں اضافہ ہو، وہ نہیں چاہتے کہ ملک کی معیشت بہتر ہو، ہماری عدالتیں سانس لینے پر سو موٹو لیتی رہیں، عدالتوں نے دھڑا دھڑ بانی پی ٹی آئی کو ریلیف دیا، جتنا ریلیف بانی پی ٹی آئی کو ملا، کسی سیاسی لیڈر کو نہیں ملا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ عدالتوں کو نظر نہیں آرہا بانی پی ٹی آئی ملک کی سالمیت کے ساتھ کیا کررہے ہیں، عدالتوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہیے، ہمارا اس سب میں کوئی مفاد نہیں لیکن قومی مفاد میں عدالتوں کی ذمے داری ہے کہ اس معاملے پر نوٹس لیں، عدلیہ کی تاریخ قابل رشک نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال دی ہے، یہ آگے بھی ہوسکتی ہے، 15 کو احتجاج کی کال ملک کی سالمیت پر حملہ ہے، ہم کسی صورت ملک کی عزت ، آبرو اور ساکھ کو متاثر کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، بانی پی ٹی آئی کو ساری سہولتیں عدلیہ نے دے رکھی ہیں، ساری سہولت کاری عدلیہ کررہی ہے، 15 اکتوبر کو احتجاج کی کال پر اب تک نوٹس لے لینا چاہیے تھا، اگر نوٹس نہیں لیں گے تو تاریخ انہیں یاد رکھے گی۔