کراچی میں ریلوے ملازمین نے پانی، بجلی کی فراہمی اور تنخواہوں کی ادائیگی سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے احتجاجی تحریک شروع کر دی ہے۔ مظاہرین نے مطالبات پورے نہ ہونے پر پہیہ جام ہڑتال کی تنبیہ بھی دیدی۔
کراچی کینٹ ریلوے اسٹیشن میں ریلوے ملازمین کے مسائل کے حل کے لیے ریل مزدور محاذ پاکستان نے احتجاجی تحریک شروع کردی۔ان کے مطالبات میں پانی اور بجلی کی فراہمی، تنخواہوں کی بروقت ادائیگی، اور افرادی کمی کو پورا کرنا شامل ہے۔
مظاہرین نے مطالبات نہ منظور ہونے کی صورت پہیہ جام ہڑتال کی تنبیہہ دیدی ہے، دوران احتجاج مظاہرین نے ڈی ایس کراچی ناصر خلیلی کی برطرفی کا مطالبہ بھی کردیا۔ احتجاج میں ورک شاپ، لوکو شیڈ، اور دیگر شعبوں کے ملازمین شامل ہیں۔
مظاہرین نے کہا کہ یونین رہنماؤں منظور رضی، جنید اعوان، اور نسیم راؤ سمیت پانچ رہنماوں پر ریلوے تنصیبات میں داخلے پر لگائی گئی پابندی ختم کی جائے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملازمین کے خلاف انتقامی کارروائیاں روکی جائیں، ان کی تنخواہیں اور ریٹائرڈ ملازمین کے واجبات بروقت ادا کیے جائیں۔
ریلوے حکام نے ملازمین کی تعداد 95 ہزار سے کم کر کے 49 ہزار کر دی ہے، جس کی وجہ سے مزدور طبقے پر اضافی بوجھ پڑ گیا ہے۔