سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کے تجویز کردہ آئینی مسودےکی حمایت کرتے ہوئے دعوی کیا کہ جسٹس منصور علی شاہ ہی آئندہ چیف جسٹس ہوں گے۔
مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی پوسٹ میں فواد چوہدری نے واضح کیا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے مسودے میں ہائیکورٹ ججز کی تقرری اور کارکردگی کا نظام وضع ہے۔
انہوں نے لکھا ’چیف جسٹس کا تقرر اب سنیارٹی کے اصول پر نہیں ہوگا لیکن 12 رکنی کمیٹی میں دو تہائی اکثریت چاہیے جو اپوزیشن کے بغیر نہیں مل سکتی لہذا چیف جسٹس منصور علی شاہ ہی ہوں گے‘۔
فواد چوہدری نے باور کرایا کہ آئینی بینچ کا تصور برا نہیں ہے اگر رولز بناکر بینچز میں تقرری کے اصول طے ہوجائیں تو کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
سابق وفاقی نے چیف الیکشن کمشنر کے لیے یہ ترمیم نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا ابھی تک اس ترمیم کے لیے جو مار دھاڑ، خوف پیدا کیا وہ سمجھ سے باہر ہے، یہ ترمیم تو ویسے ہی بات چیت سے ہو سکتی تھی، پاکستان کو پوری دنیا میں ایسے بدنام کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
Leave a Reply