وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ووٹ کو عزت جج نہیں پارلیمنٹ دیتی ہے، ہم 17 لوگوں سے پاور لیکر منتخب لوگوں کو دے رہے ہیں، یہی ووٹ کو عزت دینا ہے۔
سینیٹ کے بعد 26 ویں آئینی ترمیم کی قومی اسمبلی سے منظوری کیلئے بلائے گئے قومی اسمبلی کے اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے عدلیہ کی عزت بحال کی، وہ عزت سے گھر جا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چند سال سے عدلیہ میں جو جھگڑا چل رہا ہے وہ صرف ایک گروپ کی اجارہ داری کیلئے ہے، ہمیں عدلیہ کو آزاد کرنا تھا لیکن اتنا نہیں کہ وہ ہماری آزادی ہی چھین لے۔
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ جو چار ووٹرز ایوان میں آئے ہیں وہ پی ٹی آئی کے نہیں، آزاد حیثیت میں الیکشن جیت کر اسمبلی میں آئے تھے۔
انہوں نے سوال کیا کہ جب فوج میں آرمی چیف کیلئے 5 بندوں کا پینل آتا ہے تو عدلیہ میں کیوں نہیں آ سکتا؟
خواجہ آصف نے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی بات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ان کے دور میں کیا کچھ ہوا وہ یاد نہیں، قاسم سوری نے 30 منٹ میں 54 بل منظور کیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ جو الفاظ ادا کیے گئے ہیں انہیں کچھ تو شرم و حیا اور احساس ہونا چاہیے، وقت کے ساتھ پارٹیاں بدلنے سے انسانوں کے ضمیر نہیں بدلنے چاہئیں۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ بھڑکیں مارنے والا بانی مکافات عمل بھول گیا تھا۔ جیل میں بانی کو ملنے والا کھانا بڑے ہوٹلوں میں بھی نہیں ملتا۔