پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں مسلسل تیسرے روز اضافے کا رجحان ہے، آج بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 602 پوائنٹس بڑھ کر تاریخ میں پہلی بار 87 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا۔
پی ایس ایکس ویب سائٹ کے مطابق کے ایس ای-100 انڈیکس 727 پوائنٹس یا 0.84 فیصد اضافے کے بعد 87 ہزار 194 پر پہنچ گیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز 26 ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے بعد مسلسل دوسرے کاروباری روز اسٹاک ایکسچینج میں زبردست اضافے کا رجحان برقرار رہا تھا اور کے ایس ای-100 انڈیکس 643 پوائنٹس یا 0.75 فیصد اضافے کے بعد 86 ہزار 701 کی تاریخی بُلند ترین سطح پر پہنچ گیا تھا۔
تاہم، کاروبار کے اختتام پر یہ رجحان برقرار نہ رہ سکا تھا اور انڈیکس 409 پوائنٹس یا 0.48 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 466 پر بند ہوا تھا۔
بزنس ریکاڈر کی خبر کے مطابق بروکریج ہاؤس ٹاپ لائن سیکیورٹیز نے بتایا تھا کہ تیزی کے رجحان کی وجہ اداروں کی جانب سے خریداری اور بہتر کارپوریٹ آمدنی ہے۔
بروکریج ہاؤس اسمٰعیل اقبال سیکورٹیز کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی اور معاشی اشاریوں میں بہتری کی بدولت سرمایہ کاروں نے بہترین قیمت پر حصص خریدنے کے مواقع سے فائدے اٹھایا۔
اس سے ایک روز قبل (21 اکتوبر) کے ایس ای-100 انڈیکس 807 پوائنٹس یا 0.95 فیصد بڑھ کر 86 ہزار 57 پر پہنچ گیا تھا۔
ٹاپ لائن سیکیورٹیز کے چیف ایگزیکٹیو افسر محمد سہیل نے بتایا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم منظور ہونے کے بعد سیاسی بے یقینی میں کمی ہوگئی، جس کے نتیجے میں مارکیٹ میں اضافہ ہوا۔
چیس سیکیورٹیز کے ڈائریکٹر ریسرچ یوسف ایم فاروق کا کہنا تھا کہ شرکا کو امید ہے کہ سیاسی بے یقینی کم ہو گی اور معاشی استحکام جاری رہے گا۔
یاد رہے کہ سینیٹ کے بعد 21 اکتوبر کو 26 ویں آئینی ترمیمی بل قومی اسمبلی سے بھی 2 تہائی اکثریت کے ساتھ منظور ہو گیا تھا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے ترمیم پیش کرنے کی تحریک پیش کی، تحریک کی منظوری کے لیے 225 اراکین اسمبلی نے ووٹ دیے تھے جبکہ 12 ارکان نے مخالفت میں ووٹ دیا۔
16 اکتوبر کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس 365 پوائنٹس اضافے کے بعد 86 ہزار 205 کی بُلند سطح پر پہنچ گیا تھا۔