وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں اور ان پر مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں۔
محمد اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان میں تنخواہ دار طبقے کی مشکلات سے آگاہ ہیں، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کا مزید بوجھ نہیں ڈال سکتے ہیں۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ صنعتی شعبہ بھی ٹیکس کی زیادہ سے زیادہ حد کو پہنچ چکا ہے، زرعی آمدن سے ٹیکس کی وصولی بہتر کرنا ہوگی اور رئیل اسٹیٹ، ریٹیلز سیکٹرز سے ٹیکس آمدن بڑھانا ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں 52 لاکھ سے زائد انکم ٹیکس گوشوارے جمع ہوئے ہیں اور ٹیکس بیس میں 29 فیصد اضافہ کیا گیا ہے، سرکاری کارپوریشنز میں چوری روکنا ہوگی، ٹیکس چوری کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے، بجلی کے نقصانات قابو کریں گے۔
قومی ائیرلائن کی نجکاری کے حوالے سے وزیرخزانہ نے بتایا کہ پی آئی اے کی نجکاری نومبر میں کردی جائے گی، پی آئی اے کی بولی میں حصہ لینے والوں کو جانچ پڑتال کا موقع دیا، پی آئی اے کی اثاثہ جات کی جانچ پڑتال کی وجہ سے نجکاری عمل میں تاخیر ہوئی۔
محمد اورنگزیب نے مزید کہا کہ معیشت میں قرضوں کا حصہ 69 فیصد تک پہنچ چکا ہے۔