سابق چیئرمین سینیٹ اور رہنما پیپلز پارٹی رضا ربانی کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کا کام اپنے اراکین کے خلاف مجرمانہ مقدمات درج کروانا نہیں ہے۔
رضا ربانی نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اختر مینگل پر انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کے تحت ایف آئی آر کا اندراج قابلِ مذمت ہے، سینیٹ سیکریٹریٹ کا اس جھوٹی ایف آئی آر میں کوئی کردار نہیں ہونا چاہیے تھا۔
اُنہوں نے کہا کہ اس سے قبل بھی اختر مینگل کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تھا، حکومت کو سیاسی ہم آہنگی کو فروغ دینا چاہیے، زخموں پر مرہم رکھنا چاہیے، سیاسی تقسیم جمہوری عمل کے لیے نقصان دہ ہے، یہ بلوچستان کے لیے بھی ایک منفی پیغام ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ بلوچستان میں سیاسی عدم استحکام اور دہشت گردی کے واقعات ہو رہے ہیں، قومی سیاسی مکالمے کی ضرورت وقت کا تقاضہ ہے۔